احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
ہے۔ جب کہ خم غدیر میں جناب علی المرتضیٰ علیہ السلام کو نیا بت وولایت کا درجہ عطاء ہوا۔ تو یہ آیت شریف نازل ہوئی۔ اس وقت ایک لاکھ چوبیس ہزار صحابہ کرامؓ کا مجمع تھا۔ سو مسلمانوں کے لئے ضروریہ عید کا دن تھا۔ لیکن اگر سچ پوچھو تو یہ نسل انسانی کے لئے عید کا دن تھا۔ اگر ساری نسل انسانی کبھی کوئی حقیقی عید منائے گی تو وہ یہی عید ہوگی۔ جس دن دین کے کمال کو پہنچ جانے کا، ہدایت کی نعمت پورا ہو جانے کا اعلان دنیا میں ہوگیا اور انسان کو خدا کی طرف سے یہ مبارک باد دی گئی کہ اب تمہارے کمال حاصل کرنے کا وقت آگیا اور تمہارے دنیا میں پیدا کئے جانے کی غرض پوری ہوگئی۔ پس یہ شرف وفخر تمام مسلمانوں کے مذاہب میں سے صرف مذہب شیعہ ہی کو حاصل ہے کہ وہ اس روز ۱۸؍ذی الحجہ کو تکمیل دین اسلام وولائت ونیابت جناب علی علیہ السلام کے واسطے عید غدیر مناتے ہیں اور نسلاً بعد نسلاً خوشی کرتے جائیںگے۔ مگر باقی فرقے مخالف اور قادیانی وغیرہ اس عید سے جلتے ہیں۔ چہارم… احادیث خاتم النبوۃ ۱… حدیث شریف ’’ماکان محمد ابا احد من رجالکم ولکن رسول اﷲ وخاتم النبیین‘‘ اس آیت شریف کی صحیح تفسیر جناب رسول خداﷺ نے خود فرمائی ہے۔ ہر مسلمان کو اس کا مان لینا فرض ہے۔ ’’قال النبیﷺ لعلیؓ اماترضی ان تکون منی بمنزلۃ ہارون من موسیٰ الاّ انہ لا نبی بعدی (متفق علیہ، مشکوٰۃ شریف باب مناقب علی علیہ السلام)‘‘ {جناب رسول خداﷺ نے فرمایا۔ حضرت علی علیہ السلام سے کیا تم اس سے خوش نہیں ہوتے۔ تمہارا درجہ میرے پاس ایسا ہو جیسے ہارون کا درجہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کے پاس تھا۔ مگر میرے بعد کوئی نبی نہیں ہوگا۔} ف… اس حدیث شریف سے سوا کمال نبوت کے اور تمام کمالات کا مجمع حضرت علی علیہ السلام ثابت ہوتے ہیں کہ ایک نبی حضرت ہارون علیہ السلام سے مشابہت دی گئی ہے۔ جناب امیر علیہ السلام میں اوصاف نبوت پائے جاتے تھے۔ مگر چونکہ نبوت کا خاتمہ ہوگیا تھا۔ اس لئے آپ نبیؐ نہ ہوئے۔ اگر دروازہ نبوت بند نہ ہوتا تو بعد سیدنا محمد رسول اﷲﷺ آپ ضرور نبی ہوتے۔ جب جناب امیر علیہ السلام کو درجۂ نبوت نہ ملا اور وہ نبی تشریعی یا غیر تشریعی نہ ہوئے تو مرزاقادیانی جو ایک معمولی مسلمان کا سابھی درجہ نہیں رکھتے تھے۔ کس طرح نبی ورسول ہوسکتے ہیں۔ خلیفہ نورالدین صاحب آنجہانی ہمیشہ جناب مرزاقادیانی کو ولی اور مجدد ہی فرماتے رہے اور جناب مرزاقادیانی کا پہلے پہل خود دعویٰ مجددیت کا تھا۔