احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
البیرونی کہتے ہیں۔ میں نے صبہبذ مرزباں بن رستم کو کہتے سنا کہ شاپور نے مانی کو ایران سے خارج البلد کردیا تھا۔ یہ اس لئے کہ زردشت نے ان کو حکم دیا تھا کہ کسی متنبی کو اپنی سرزمین میں نہ رہنے دو اور اس سے عہد لیا کہ واپس نہیں آئے گا۔ چنانچہ مانی ہندوستان اور چین اور تبت میں مارا مارا پھرتا رہا اور وہاں اس نے اپنے خیالات کی طرف لوگوں کو دعوت بھی دی۔ بعد ازاں وہ ایران آیا۔ اس پر شاہ بہرام نے نقض عہد کے جرم میں اس کو گرفتار کر کے قتل کر دیا۔ البیرونی کی تصریحات سے معلوم ہوا کہ حضرت مسیح کے رفع کے بعد جب آپ کے شاگر د دنیامیں پھیل گئے۔ تو ان کی دعوت کے بعد علاوہ اس کی اپنی انجیلوں کے کئی ایک اور انجیلیں تصنیف ہوئیں۔ انجیل ابن ویصان ، انجیل مرقیون انجیل مانی، نیز واضح ہو کہ مانی جلاوطنی کے زمانے میں تبت آیا اور اس نے اپنے خیالات کی اشاعت کی۔ قرائن صاف بتلارہے ہیں کہ تبت کی غار سے برآمدہ مدفون انجیل کی اگر کوئی حقیقت ہے تو یاتو یہ مانی کی انجیل ہے اور بدرجہ آخر شاگرداں مسیح کی یاد گار ہے۔ (۲)رہا امر دوم وہ یہ کہ مرزاقادیانی نے تعارض سے کام لیتے ہوئے کشف الغطاء میں لکھا کہ روسی سیاح نے بدھ مذہب کی کتابوں کی امداد سے حضرت مسیح کا ہندوستان آنا ثابت کیا ہے۔ واقعی اس سیاح نے ایک کتاب لکھی۔ جس کے چودہ باب ہیں۔ یہ وہی طریقہ ہے کہ اس نے اصل کتاب (مدفون شدہ) کے ساتھ لاکھوں جھوٹ اور ملا کر مرزاقادیانی اور ان جیسے دوسرے متنبیوں کی خدمت کردی۔ حضور خاتم النبیین نے ایسی ہستیوں کے متعلق فرمایا۔ ’’فیخلطون مائۃ کذبۃ‘‘ تذییل تکفیر یوذ آسف کے سلسلے میں واضح ہوچکا کہ یوذ آسف متنبی کذاب کو، برگزیدہ نبی حضرت مسیح علیہ السلام سے کوئی دور کی نسبت بھی نہیں اور مرزاقادیانی کے دلائل اس بارے میں تارعنکبوت سے بھی زیادہ کمزور ہیں۔ اس تفصیل کے بعد انصاف سے کسی نئی کاوش کی ضرورت نہیں رہتی اور نہ مرشد کی تردید کے بعد مریدان باصفا اہلیت خطاب رکھتے ہیں۔ لیکن مسٹر محمد علی صاحب ایم۔اے (لاہوری) کی ایک جدت رہ رہ کر اپنی طرف عنان توجہ کو کھینچ رہی ہے اور چونکہ مذکورہ جدت کلام الٰہی کی تفسیر میں کی گئی۔ اس لئے مذہباً بھی اس کی تردید ضروری ہے۔ مسٹر موصوف آیات ’’واٰویناہما الیٰ ربوۃ ذات قرار ومعین‘‘ کی تفسیر میں ایک انجیزیانہ نکتہ لکھتے ہیں۔ جس کی واد نہ دینا۔ ایم۔اے کی ڈگری کا خون کرنا ہے۔ لکھتے ہیں۔ ’’یہ کون سی جگہ تھی جہاں ابن مریم اور ان کی والدی کو پناہ ملی؟ مفسرین کا اس میں بہت اختلاف ہے۔ کوئی اسے فلسطین قرار