احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
۱۷… اکثر بے خوابی کی شکایت کرتا ہے۔ (بیاض نورالدین جز اوّل ص۲۱۳) ۱۸… ہضم اچھا نہیں ہوتا۔ ۱۹… تپ کا گمان رہتا ہے۔ ۲۰… کبھی ہاتھ پاؤں جلتے ہیں۔ کبھی ٹھنڈے رہتے ہیں۔ ۲۱… مریض اپنے مرض کے بیان میں بس نہیں کرتا۔ ۲۲… ہر وقت سوچ میں رہتا ہے۔ ۲۳… کمر سے لے کر شانوں تک درد محسوس کرتا ہے۔ ۲۴… کانوں میں آوازیں آتی ہیں۔ ۲۵… جس بیماری کا بیان کیا جائے مریض کہتا ہے یہ مرض مجھ کو ہے۔ ۲۶… کبھی قبض کبھی دست آتے ہیں۔ (بیاض نورالدین جز اوّل ص۲۱۳) تطبیق علامات مالیخولیا بعلامات مرزاقادیانی علامات مالیخولیا علامات مرزاقادیانی ۱…مالیخولیا کے معنی ڈر اور خوف کے ہیں۔ جو اس کے عوارضات سے ہے۔ لہٰذا مرض کا نام اس کے عرض کے نام پر رکھاگیا اور اس کی ماہیت یہ ہے کہ اس میں ظن اور فکر مجری طبعی سے خوف اور فساد کی طرف بدل جاتے ہیں۔ (مالیخولیا کس کو کہتے ہیں۔ علامت نمبر۱) ۱…مرزاقادیانی گورنمنٹ کے خوف سے با وجود مدعی نبوت ہونے کے اعلان کرتے ہیں کہ ہر ایک ایسی پیش گوئی سے اجتناب ہوگا۔ جو امن عامہ اور اغراض گورنمنٹ کے مخالف ہو۔ (اربعین نمبر۱ ص۱ حاشیہ، خزائن ج۱۷ ص۳۴۳) ۲…رویت دخان وتاریکی درخواب۔ (علامت نمبر۱۰) ۲…میں نے دیکھا کہ کوئی کالی کالی چیز میرے سامنے سے اٹھی اور آسمان تک چلی گئی۔ (شہادت نمبر۴) ۳…مریض تنہائی کو پسند کرتا ہے۔ (علامت نمبر۵) ۳…رات کو مکان کے دروازے بند کر کے بڑی بڑی رات تک بیٹھا اس کام کو کرتا ہوں۔ (شہادت نمبر۳) ۴…ہضم اچھا نہیں ہوتا۔ (علامت نمبر۱۸) ۴…اس کا باعث سخت محنت تفکرات غم اور سوء ہضم تھا۔ (شہادت نمبر۷) ۵…کبھی ہاتھ پاؤں جلتے کبھی ٹھنڈے رہتے ہیں۔ (علامت نمبر۲۰) ۵…والدہ صاحبہ نے کہا کہ ہاتھ پاؤں ٹھنڈے ہو جاتے تھے۔ (شہادت نمبر۴)۶…مریض ہر وقت سوچتا رہتا ہے۔ (علامت نمبر۲۲) ۶…تفکرات قوم کا غم اور اس کی اصلاح کی فکر۔ (شہادت نمبر۹)