احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
طرح کوشش کرتے رہتے ہیں۔ اس لئے میں نے دفاعی طور جماعت قادیانی کے واسطے یہ رسالہ ’’خاتم النبوۃ‘‘ لکھا ہے۔ تاکہ احقاق حق وابطال باطل ہو اور سعید روح اور نیک فطرت مسلمان اس سے فائدہ اٹھائیں اور مرزائیوں کے جال مکروفریب میں ہر گز نہ پھنسیں اور چند روزہ زندگانی کو خراب نہ کریں۔ اس سے پیشتر ایک رسالہ ’’تحفہ نورانی انعامی ایک ہزار روپیہ‘‘ شائع کر چکا ہوں۔ جس کا جواب آج تک خلیفہ صاحب قادیان سے نہ بن سکا۔ مجھے فخر حاصل ہے کہ آج تک کوئی مرزائی میرے مقابلہ میں تاب مقابلہ نہ لاسکا۔ جو آیا منہ کی کھا کر فرار ہوا۔ ’’ذالک فضل اﷲ یوتیہ من یشائ‘‘ ہند وپنجاب میں کوئی مرزائی ہے جو اسلام وایمان مرزاقادیانی کو کتاب اﷲ اور ان کی تحریرات سے ثابت کر دکھائے۔ یہ ہمارا چیلنج ہے۔ میں نے آج تک کبھی بھی پیش قدمی نہیں کی اور نہ کسی کے مذہب سے سروکار رکھا ہے۔ لیکن جب ہم پر ہمارے مذہب حقہ پر ناجائز حملے ہوں۔ ہم کو گالیاں دی جائیں اور ہم کو خواہ مخواہ چھیڑا جائے تو پھر چپ کر رہنا اور جواب نہ دینا اور اظہار حق نہ کرنا سراسر گناہ وبزدلی وبے غیرتی ہے۔ بسم اﷲ الرحمن الرحیم! تعریف نبوت جس طرح انسان حیوانات ونباتات کی پرورش وبالیدگی ونشوونما سرسبزی کے واسطے غذائے لطیف کی ضرورت ہوتی ہے اور جس طرح ممالک میں فتنہ وفساد کے روکنے اور حفظ امن کے قائم رکھنے کے واسطے بادشاہ کی حاجت ہوتی ہے۔ ویسا ہی انسانی تزکیہ نفس اور ان کی روحانی زندگی کی تازگی اور دنیا وآخرت کے فلاح وبہودی ونجات ابدی اور خالص مؤمن کامل کے لئے روحانی غذا کی ضرورت پڑتی ہے اور فسق وفجور زناء شراب قتل چوری وفسادات کے دور کرنے کے واسطے اور معرفت الٰہیہ کے لئے ایک روحانی بادشاہ کی حاجت پڑتی ہے۔ جس طرح غذا کا پہنچانا خداتعالیٰ کی طرف ہونا لازمی ہے۔ اسی طرح روحانی غذا پہنچانے کے واسطے بھی لیڈر، ریفارمر، نیک وخالص موحد پاک ومقدس انسان کا مقرر کرنا اﷲتعالیٰ کی طرف سے ہے۔ جن کو مذہبی اصطلاح میں نبی یا رسول یا خلیفۃ اﷲ کہتے ہیں۔ جس طرح خداوند کریم جلشانہ انسانی صورت وشکل کو شکم مادر میں بناتا ہے۔ قول تعالیٰ ’’ھوالذی یصورکم فی الارحام کیف یشائ‘‘ وہ اﷲ جو رحم میں جس طرح چاہتا ہے صورت بناتا ہے۔ ویسا ہی نبوت رسالت کا درجہ جس کو چاہتا ہے عطاء کرتا ہے۔ قولہ تعالیٰ ’’اﷲ اعلم حیث یجعل رسلتہ‘‘ یعنی خدا ہی کومعلوم ہے جو