احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
حکیما (النسائ)‘‘ {اے پیغمبر ہم نے تمہاری طرف اس طرح وحی بھیجی ہے جس طرح ہم نے نوح اور دوسرے پیغمبروں کی طرف۔ جو ان کے بعد ہوئے۔ وحی بھیجی تھی اور جس طرح ہم نے ابراہیم اور اسماعیل اور اسحق اور یعقوب اور اولاد یعقوب اور عیسیٰ اور ایوب اور یونس اور ہارون اور سلیمان کی طرف وحی بھیجی تھی اور ہم نے داؤد کو زبور دی تھی اور تمہاری طرف ہم کتنے پیغمبر بھیج چکے ہیں۔ جن کا حال ہم اس سے پہلے تم سے بیان کر چکے ہیں اور کتنے پیغمبر اور جن کا حال ہم نے تم سے اب تک بیان نہیں کیا اور اﷲ نے موسیٰ سے تو باتیں بھی کیں۔ یہ سب پیغمبر نیکوں کو جنت کی خوشخبری دینے والے اور بدوں کو عذاب سے ڈرانے والے تھے۔ تاکہ پیغمبروں کے آگے پیچھے لوگوں کو خدا پر کسی طرح کا چھدا رکھنے کا موقع باقی نہ رہے اور خدا غالب اور حکمت والا ہے۔} ب… ’’قل من کان عدواً لجبریل فانہ نزل علی قلبک باذن اﷲ مصدقاً لما بین یدیہ وہدی وبشریٰ للمؤمنین (البقر)‘‘ {اے پیغمبر ان لوگوں سے کہو کہ جو شخص جبرئیل فرشتے کا دشمن ہو (ہوا کرے) یہ قرآن اسی فرشتہ نے خدا کے حکم سے تمہارے دل میں ڈالا ہے اور قرآن ان کتابوں کی تصدیق کرتا ہے جو اس کے زمانہ نزول سے پہلے موجود ہیں اور ایمان والوں کے لئے ہدایت اور فلاح دارین کی خوشخبری ہے۔ پس نبوت ورسالت کے واسطے نزول وحی جبرئیل علیہ السلام ضروری ہے۔} ۱۰…اجابت دعا نبی ورسول مستجاب الدعوۃ ہوتے ہیں۔ اﷲتعالیٰ سے جو دعا چاہیں قبول ہوتی ہے۔ سیدنا نوح علیہ السلام نے نوسال برابر کفار ومشرکین کو دعوت توحید فرمائی۔ مگر سوائے چند آدمیوں کے باقی سب کے سب کافر ومشرک رہے۔ جس پر جناب نوح علیہ السلام کو التجا کرنی پڑی۔ ’’وقال نوح رب لاتذر علی الارض من الکفرین دیارا (نوح)‘‘ {اور نوح نے ان کے حق میں یہ بددعا کی کہ اے میرے پروردگار ان کافروں میں سے ایک کو بھی زمین پر نہ چھوڑ۔} سو اﷲتعالیٰ نے ان کو طوفان میں غرق کردیا۔ ’’انہم کانوا قوم سوء فاغرقنہم اجمعین‘‘ {اس بدکار تمام قوم کو ہم نے غرق کر دیا۔} ب… ’’وایوب اذ نادیٰ ربہ انی مسنی الضروانت ارحم الراحمین فاستجبنا لہ فکشفنا ما بہ من ضروا اٰتینہ اہلہ ومثلہم معہم رحمۃ