احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
کے الفاظ کے معنی اپنے حسب خواہ بناکر دین کو برہم کرنے کا موقع ملے۔ ذرا حقیقت المسیح اور (انجام آتھم ص۴۶۱، خزائن ج۱۱ ص۴۶، ایام صلح ص۳۶۱، خزائن ج۱۴ ص۳۶۱) ملاحظہ کر لیجئے گا۔ ۲… کیا کسی پر یہ پوشیدہ ہے کہ ان کی تمام صاف پیشین گوئیاں جھوٹی ہوئیں۔ فیصلہ آسمانی، النجم الثاقب، الہامات مرزا اور اس رسالہ کے پہلے نمبر کو ملاحظہ کیجئے کہ آپ کے مسیح موعود کے سخت مخالف نے ان کی نسبت پیشین گوئی کی وہ پوری ہوئی اور آپ کے مسیح کی الہامی پیشین گوئی اس مخالف کے لئے پوری نہ ہوئی اور نہ ان کے سامنے وہ ہلاک ہوا اور نہ اس پر کوئی عذاب آیا۔ کیا یہ ان کے جھوٹے ہونے کے لئے کافی نہیں ہے؟ مولوی صاحب! کیا آپ پر اور ساری دنیا پر پوشیدہ ہے کہ منکوحہ آسمانی والی پیشین گوئی کو آپ کے مسیح نے اپنی صداقت کا کیسا عظیم الشان ثبوت قرار دیا تھا اور تمام مسلمان اور عیسائی اور ہنود کو مخاطب کر کے اس کے ظہور کا منتظر بنایا تھا اور پھر تمام عمر اس کے انتظار میں باتیں بناتے رہے اور اس کے ظہور کا قطعی وعدہ الٰہی بتاتے رہے اور کہتے رہے کہ سب موانعات دور ہوںگے اور وہ عورت میرے نکاح میں ضرور آئے گی۔ مگر اب مولوی صاحب اور ان کی جماعت بتائے کہ وہ حتمی وعدہ الٰہی کہاں گیا؟ بھائیو! آپ کو بالضرور کہنا پڑے گا کہ وہ وعدہ الٰہی پورا نہ ہوا اور جھوٹ کا اور وعدہ خلافی کا الزام ضرور آیا۔مگر یہ بتائیے کہ یہ الزام آپ کے نزدیک خدائے قدوس پر ہے یا آپ کے مسیح پر؟ یعنی خداتعالیٰ نے یہ جھوٹا وعدہ کیا تھا اور مرزاقادیانی کو فریب دیا تھا۔ یا مرزاقادیانی نے خدا پر افتراء کیا، یا شیطانی الہام کو وہ رحمانی سمجھے۔ ان تینوں صورتوں میں ان کے تمام الہامات غیر معتبر ہوگئے اور کوئی الہامی بات ان کی لائق توجہ نہ رہی۔ پھر ان کو مسیح موعود اور جزئی نبی ماننے کی کوئی وجہ نہیں ہوسکتی۔ اس واقعہ نے انہیں بالیقین کاذب ثابت کردیا۔ خوب سوچ کر اس کا جواب دیجئے گا۔ مگر میں یقینی طور سے کہتا ہوں کہ آپ اس کا کچھ جواب نہیں دے سکتے۔ مرزاقادیانی کے کذب کا نمونہ ۳… مولوی صاحب! آپ نے صحیح حدیثوں میں ملاحظہ کیا ہوگا کہ بانی اسلام علیہ الصلوٰۃ والسلام نے راست بازی کو لازمہ ایمان اور جزو اسلام قرار دیا ہے اور صاف فرمایا ہے کہ مسلمان سے اور گناہ ہوسکتے ہیں۔ مگر مسلمان جھوٹ نہیں بولتا۔ پھر کیا اس ارشاد نبوی کے بموجب مرزاقادیانی آپ کے مسیح اور ان کی جماعت مسلمان ہوسکتی ہے؟ خدا سے ڈر کر اس کا جواب دیجئے گا۔ مگر ہم یہاں بھی کہتے ہیں کہ آپ کوئی معقول جواب نہیں دے سکتے۔ تاہم آپ