احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
۲…امور غیبیہ کی خبر دینا نبی یا رسول وہ ہے جو بڑے امور غیبیہ کی خبر دے۔ خداوند کریم سے مکالمہ ومخاطبہ وحی رکھتا ہو، راست باز، سچی خوشخبری دینے والا اور ڈرانے والا ہو۔ ’’عالم الغیب فلا یظہر علی غیبہ احداً الا من ارتضی من رسول فانہ یسئلک من بین یدیہ ومن خلفہ رصداً لیعلم ان قد ابلغو ارسلت ربہم واحاط بما لدیہم واحصٰی کل شیٔ عددا (الجن)‘‘ {اسی کو غیب کی خبر ہے تو وہ اپنی غیب کی باتیں کسی پر ظاہر نہیں کیا کرتا۔ مگر ہاں اپنے برگزیدہ پیغمبروں پر مصلحتاً کوئی بات ظاہر کرنی چاہتا ہے تو وہ بھی اس احتیاط سے کہ ان کے آگے اور ان کے پیچھے فرشتوں کا پہرہ ان کے ساتھ رکھتا ہے۔ تاکہ دیکھ لے کہ پیغمبروں نے اپنے پروردگار کے پیغام لوگوں کو ٹھیک ٹھیک پہنچادے اور ان کے سارے معاملات اسی کے احاطہ علم میں ہیں اور اس نے تمام چیزوں کی گنتی تک اپنی نظر میں کر رکھی ہے۔} (ترجمہ حمائل شریف مولوی نذیر احمد دہلوی) ب… ’’ذالک من ابناء الغیب نوحیہ الیک (یوسف)‘‘ {یہ اخبار غیب تیری طرف وحی ہوئی۔} بشیر ونذیر الف… ’’وما نرسل المرسلین الا مبشرین ومنذرین (الانعام)‘‘ {رسولوں کو ہم نہیں بھیجا کرتے۔ مگر وہ خوشخبری دینے والے اور عذاب سے ڈرانے والے ہوتے ہیں۔} ب… ’’یاایہا النبی انا ارسلناک شاھداً ومبشراً ونذیراً وداعیا الیٰ اﷲ باذنہ وسراجاً منیرا (الاحزاب)‘‘ {اے پیغمبر ہم نے تم کو گواہی دینے والا اور نیکوں کو خوشنودی خدا کی خوشخبری دینے والا اور بدوں کو اس کے غضب سے ڈرانے والا اور اﷲ کے حکم سے اس کی طرف لوگوں کو بلانے والا اور ہدایت کا روشن چراغ بناکر بھیجا ہے۔} ۳…مطاع وصاحب امر ہونا نبی ورسول وہ ہے جس کی تمام لوگ بادشاہ سے لے کر رعایا تک تابعداری واطاعت کریں۔ نبی ورسول مطاع، حاکم سردار ہو اور باقی تمام مخلوق ان کے احکام کی فرمانبردار ہوں جو رسول کسی بادشاہ کی تابعداری کرے یا لوگوں کا محتاج ہو لوگ یا حاکم یا بادشاہ اس پر حکومت کریں تو وہ نبی یا رسول نہیں ہوسکتا۔ ’’ما ارسلنا من رسول الا لیطاع باذن اﷲ‘‘ {ہم نے رسولوں میں سے ایسا رسول کوئی نہیں بھیجا کہ جس کی اطاعت اﷲ کے حکم سے نہ کی گئی ہو۔}