احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
عجیب وغریب فتاویٰ آخر الذکر مسئلہ اس وقت اسلامی ہند کی سطح میں خاص طور پر موجب شورش واضطراب بنا ہوا ہے۔ مسلمانان ہند نے نہایت تعجب اور سراسیمگی سے اس خبر وحشت اثر کو سنا کہ جناب نائب السلطنت کشور ہند کے وزراء کی صف میں سرفضل حسین صاحب کی سبکدوشی کے بعد چوہدری ظفر اﷲ خان صاحب مرزائی کو مسلمانان ہند کا نمائندہ قرار دے کر شامل کیا جانے والا ہے۔ اس انتخاب کے جواز میں جناب مسٹر محمد علی صاحب لاہوری مرزائی (بحوالہ زمیندار ۷؍ستمبر ۱۹۳۴ئ) فرماتے ہیں۔ ’’احمدی جماعت کے کفر واسلام کا سوال اس وقت تک چار ہائی کورٹوں میں آچکا ہے اور چاروں نے بالاتفاق احمدیوں کو مسلمان قرار دیا ہے۔ چاہئے تو یہ تھا کہ اس وقت تک خود مسلمانوں کو بھی سمجھ آجاتی۔ مگر افسوس ہے کہ بعض لوگ تعصب سے اندھے ہوکر اسلام میں رخنہ اندازی کر رہے ہیں۔ چار ہائی کورٹوں کے فیصلہ کے بعد کسی شخص کو حق نہیں پہنچتا کہ وہ احمدیوں کے کافر ہونے کا اعلان کرے۔ اگر کسی میں ہمت ہے تو انہیں چاہئے کہ پہلے ان چار ہائیکورٹوں کے فیصلوں کو بدلوائیں اور پھر احمدیوں کی تکفیر کا نام لیں۔‘‘ مسٹر موصوف کی تائید جناب خان بہادر عبدالعزیز ڈپٹی انسپکٹر جنرل محکمہ سی آئی ڈی نے اور نواب زادہ اﷲ نواز خان رکن کونسل نے فرمائی۔ خان بہادر فرماتے ہیں میں ذاتی طور پر چوہدری ظفر اﷲ خان کو نہیں جانتا اور نہ مجھے ان سے ملنے کا کبھی اتفاق ہوا ہے۔ چوہدری صاحب کے خلاف پاس ہونے والی قرار دادوں کے اسباب وعلل محض اسی پر ختم ہیں کہ آپ مرزائی ہیں۔ اگر کسی کے مذہبی عقائد اسے کسی ذمہ دار عہدہ پر فائز ہونے کے لئے ناقابل بنادیتے ہیں تو میرے خیال میں کوئی سنی، کوئی شیعہ کوئی ہندو کوئی مسیحی بھی کسی عہدہ کا اہل نہیں ہوسکتا۔ (بحوالہ زمیندار ۶؍ستمبر ۱۹۳۴ئ) خان بہادر معاف فرمائیں۔ یہ مغالطہ ہے۔ واقعی بات ہے کہ مذہبی عقائد کسی عہدہ کی تغویض سے مانع نہیں ہوتے۔ البتہ مذہبی عقائد جو صریح کفر ہوں نمائندگی کے حق سے قطعاً محروم کر دیتے ہیں۔ نواب زادہ فرماتے ہیں۔ کتاب مقدس کی رو سے مسلمان کی نہایت آسان اور واضح تعریف یہ ہے کہ وہ اﷲ، قرآن کریم، رسول اﷲ کو مانتا ہو اور قبلہ کی طرف منہ کر کے نماز پڑھتا ہو۔ میرے خیال میں اس لحاظ سے چوہدری ظفر اﷲ خان اتنا ہی پکا مسلمان ہے جتنی اس سے توقع ہوسکتی ہے۔ (۴؍ستمبر ۱۹۳۴ء زمیندار) پکے مسلمان کی یہ تعریف بھی عجیب ہے کیا ارشاد ہے۔ اس شخص کے حق میں جو فرضیت صوم کا یا فرضیت زکوٰۃ کا یا فرضیت حج کا یا کسی قطعی نص کا منکر ہے آیا وہ بھی مسلمان ہے۔