احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
د… ’’قال انی عبداﷲ۰ اٰتینی الکتاب وجعلنی نبیا وجعلنی مبارکاً این ما کنت واوصنی بالصلوٰۃ والزکوٰۃ مادمت حیاً وبراً بوالدتی ولم یجعلنی جباراً شقیا (مریم)‘‘ {فرمایا کہ میں اﷲ کا بندہ ہوں۔ اس نے مجھ کو کتاب انجیل عنایت فرمائی اور مجھ کو پیغمبر بنایا اور کہیں بھی رہوں مجھ کو بابرکت کیا اور مجھ کو حکم دیا کہ جب تک زندہ ہوں نماز پڑھوں اور زکوٰۃ دوں اور نیز مجھ کو اپنی ماںکا خدمت گذار بنایا اور مجھ کو سخت گیر اور بدراہ نہیں کیا۔} ف… حضرت ابراہیم علیہ السلام پر صحیفہ نازل ہوا۔ ۹…وحی، نزول جبرئیل علیہ السلام ہر ایک نبی ورسول کے واسطے صاحب الوحی ہونا ضروری ہے۔ وحی کی تین اقسام ہیں۔ جو اﷲ کی طرف سے بندوں کے واسطے احکام وہدایت نبی ورسول کو پہنچاتے ہیں۔ گویا نبی ورسول درحقیقت خالق اور مخلوق کے درمیان ایک واسطہ ہوتا ہے۔ اﷲتعالیٰ جس طریق پر اپنے مقدس وپاک برگزیدہ انبیائ، ومرسلین سے کلام کرتا ہے اس کا نام وحی ہے۔ ’’انما انابشر مثلکم یوحی الیّ انما الہکم الہ واحد‘‘ {کہہ دو کہ میں بھی تمہاری طرح ایک انسان ہوں۔میری طرف یہ وحی کی جاتی ہے کہ تمہارا معبود ایک ہی معبود ہے۔} ’’وماکان لبشر ان یکلمہ اﷲ الا وحیا اومن وراء حجاب اویرسل رسولاً فیوحی باذنہ مایشاء (الشوریٰ)‘‘ {کسی بشرکے لئے یہ نہیں ہوسکتا ہے کہ اﷲ اس سے کلام کرے۔ سوائے اس کے اشارہ کے طور یا پردہ کے پیچھے یا اپنے رسول (وحی جبرائیل) کو بھیجے۔} اس آیت شریف سے اشارہ (رویا، وکشف) مکالمہ وجبریل علیہ السلام پر تین قسم کے وحی کا ہونا معلوم ہوا اور سب سے اعلیٰ درجہ کی وحی اکبر حضرت جبرئیل علیہ السلام کا رسولوں پر نازل ہونا ہے جو تمام قسم کی وحیوں سے اعلیٰ اور غلطیوں کو دور کرنے والی ہے۔ کیونکہ اس کا محاظ حقیقی خود حق تعالیٰ ہوتا ہے۔ ’’انا اوحینا الیک کما اوحینا الیٰ نوح والنبیین من بعد واوحینا الیٰ ابراہیم واسماعیل واسحق ویعقوب والاسباط وعیسیٰ ایوب ویونس وہارون وسلیمن واٰتینا داؤد زبورا ورسلاً قد قصصنہم علیک من قبل ورسلاً لم نقصصہم علیک وکلم اﷲ موسیٰ تکلیما رسلاً مبشرین ومنذرین لئلا یکون للناس علی اﷲ حجۃ بعد الرسل وکان اﷲ عزیزاً