احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
۲… ’’نماز مغرب کے بعد عنیت میں جناب پیغمبر خداﷺ حضرت علیؓ وحسنینؓ وفاطمہؓ سامنے آگئے۔ بعد اس کے مجھے تفسیر قرآن دی گئی۔ جس کو (حضرت) علیؓ نے تالیف کیا ہے۔‘‘ (براہین احمدیہ ص۵۰۳حاشیہ در حاشیہ، خزائن ج۱ ص۵۹۹) ۳… ’’رہ مولی کہ کم کردند مردم۔ بجواز آل واعوان محمد۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۲۹۳، خزائن ج۲۲ ص۳۰۵) ۴… ’’جن کے (جناب علیؓ) کے ایمان کو آسمان کے فرشتے بھی تعجب کی نگاہ سے دیکھتے تھے اور جن کی صافی عرفان میں سے اس قدر علوم وانوار وبرکات وشجاعت واستقامت کے چشمے نکلے تھے کہ جن کا اندازہ کرنا انسان کا کام نہیں۔‘‘ (ازالہ اوہام حصہ اوّل ص۵۳حاشیہ، خزائن ج۳ ص۱۵۳) ۵… ’’میں نے جناب علیؓ کو خواب میں نہیں بلکہ بیداری میں دیکھا کہ انہوں نے مجھے کتاب اﷲ کی تفسیر عطاء کی۔ میں نے شکریہ ادا کیا۔‘‘ (سرالخلافۃ ص۳۴، خزائن ج۸ ص۳۵۸) جب جناب علی المرتضیٰؓ استاد ومرشد حضرت مرزا قادیانی تھے تو ہم جناب علی المرتضیٰؓ کو چھوڑ کر مرزاقادیانی کو کس طرح مرشد، مہدی، ومسیح ونبی اﷲ مان لیں۔ جب کہ ان کے مرشد واستاد نے خود نبوت کا دعویٰ نہ کیا اور نہ ہی ختم نبوت کو جاری رکھا۔ تفسیر قادیانی ۱… ’’آنحضرتﷺ نے باربار فرمادیا تھا کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا اور حدیث لا نبی بعدی ایسی مشہور تھی کہ کسی کو اس کی صحت میں کلام نہ تھا اور قرآن شریف جس کا لفظ لفظ قطعی ہے۔ اپنی آیت کریمہ ’’لکن رسول اﷲ وخاتم النبیین‘‘ سے بھی اس بات کی تصدیق کرتا تھا کہ فی الحقیقت ہمارے نبیﷺ پر نبوت ختم ہوچکی ہے۔‘‘ (کتاب البریہ ص۱۹۹حاشیہ، خزائن ج۱۳ ص۲۱۷،۲۱۸) ۲… ’’قرآن شریف جیسا کہ آیت ’’الیوم اکملت لکم دینکم‘‘ اور ’’ولکن رسول اﷲ وخاتم النبیین‘‘ میں صریح نبوت کو آنحضرتﷺ پر ختم کرچکا ہے اور صریح لفظوں میں فرماچکا ہے کہ آنحضرتﷺ خاتم الانبیاء ہیں۔‘‘ (تحفہ گولڑویہ ص۸۹، خزائن ج۱۷ ص۱۷۴) ۳… ’’نبوت تامہ کاملہ تمام کمالات وحی کی جامعہ ہمارا ایمان ہے۔ اس روز سے ختم ہوچکی۔ جب یہ آیت اتری ’’ماکان محمد ابا احد‘‘ (توضیح مرام ص۱۳، خزائن ج۳ ص۶۱)