احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
طلبہ کو علوم عقلیہ ونقلیہ کی تعلیم دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ قرآن حکیم کو تبلیغی رنگ میں پیش کرنے کا انتظام بھی کیاگیا ہے۔ تاکہ طلبہ تبلیغ ومناظرہ میں مہارت پیدا کر سکیں۔جامعہ انوریہ میں اس وقت ذیل کے علمائے کرام بقید وقت حسبتہً ﷲ تعلیم دے رہے ہیں۔ ۱… مولانا قاضی محمد صادق صاحب خطیب مسجد ٹپولیاں لاہور۔ ۲… مولانا یار محمد صاحب خطیب مسجد چرم منڈی لاہور۔ ۳… مولانا غلام حیدر صاحب خطیب مسجد خراسیاں لاہور۔ جامعہ انوریہ میں فی الحال تقریباً پندرہ طلباء مختلف فنون کی تعلیم پارے ہیں۔ دارالافتاء اس شعبہ کے صدر حضرت مولانا حافظ حکیم مفتی محمد خلیل صاحب صدر مجلس ہیں۔ آپ کے علاوہ حسب ضرورت دوسرے علماء کرام کی آراء کو بھی حاصل کیا جاتا ہے۔ دارالتبلیغ والمناظرہ اس حصہ کے مختلف شعبے ہیں۔ جن میں سے ضرورت وقت کے لحاظ سے شعبہ ختم نبوت کا استحکام اور اس پر حملوں کی مدافعت مقام صدیقین ہے۔ اسی لئے مجلس ہذا کی شاخ، مستشار العلماء قصور ضلع لاہور نے حال میں ایک مفید رسالہ بنام ’’مسلمانان عالم مرزائیوں کی نظر میں‘‘ شائع کر کے مفت تقسیم کیا ہے اور مجلس مستشار العلماء پنجاب بھی ایک معرکۃ الآراء اور بسیط مضمون بصورت رسالہ شائع کر رہی ہے۔ جس کا نام ’’قادیانیت اور اس کے مقتدائ‘‘ ہے۔ رسالہ اپنی تمام خوبیوں کی رو سے بالکل نرالا اور نہایت اہم واصولی مباحث پر مشتمل ہے۔ مقامی حضرات مجلس کے دفتر سے اور بیرونی حضرات ناظم اعلیٰ مستشار العلمائے ڈاک کا خرچ بھیج کر مفت طلب فرماسکتے ہیں۔ اس رسالہ کے بعد مجلس ایک دوسرا رسالہ شائع کرے گی۔ جس میں یہ ثابت کیاگیا ہے کہ ضروریات دین کے منکر کافر، مرتد بلکہ زندیق ہیں۔ کتاب تیار ہے۔ صرف کتابت وطباعت باقی ہے۔ علاوہ ازیں مجلس نے ایک تبلیغی وفد ریاست پھلرہ کی طرف روانہ کیا ہے اور عنقریب ریاست امب کی طرف بھی تبلیغی وفد بھیجا جائے گا۔ اگر خداتعالیٰ کی امداد شامل حال رہی تو انشاء اﷲ بہت جلد تحریری وتقریری تبلیغ ومناظرہ کو پایہ تکمیل تک پہنچا دیا جائے گا۔ ’’ولقد صدق اﷲ تعالیٰ والذین جاہدوا فینا لنہدینہم سبلنا وان اﷲ لمع المحسنین‘‘ محمد نور الحق ناظم اعلیٰ مستشار العلمائ!