احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
نہیں تھی۔ حدیث نے صرف نزول کی تصریح کر دی۔ اگر مرزاقادیانی کے چیلنج کا تعلق اس بات سے ہے کہ یہ دونوں امر قرآن یا حدیث سے ثابت کرو تو چشم ماروشن دل ماشاد۔ ہم قرآن وحدیث سے مذکورہ دعویٰ ثابت کر سکتے ہیں۔ کیا مرزائی سیکرٹری اس بناء پر بیس ہزار کی رقم دینے کے لئے تیار ہے۔ مرزاقادیانی کی تضاد بیانی یہ ایک عجیب لطیفہ ہے کہ مرزاقادیانی ادھر علمائے اسلام کو یہ چیلنج دے رہے ہیں کہ کسی حدیث میں آسمان سے نازل ہونا ثابت کرو اور ادھر خود ہی یہ اقرار کر رہے ہیں کہ حدیث سے یہ بات ثابت ہے۔ چنانچہ لکھتے ہیں۔ ’’مثلاً صحیح مسلم کی حدیث میں یہ جو لفظ موجود ہے کہ حضرت مسیح جب آسمان سے اتریںگے تو ان کا لباس زرد رنگ کا ہوگا۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۸۱، خزائن ج۳ ص۱۴۲) کیا مرزاقادیانی کی اس تصریح کے بعد بھی مرزائی سیکرٹری ہم سے ایسی حدیث کے مطالبہ کا حق رکھتا ہے۔ جس میں آسمان کا لفظ موجود ہو۔ ہمارا چیلنج ہم مرزائیوں کو چیلنج دیتے ہیں کہ اگر مرزاقادیانی کی کتاب میں مذکورہ عبارت ثابت نہ ہو تو ہم ان کو مبلغ ۲۵ہزار روپیہ انعام دیںگے اور یہاں یہ بھی ملحوظ رہے کہ مرزاقادیانی مسلم شریف کی حدیث کو صحیح مانتے ہیں۔ چنانچہ لکھا ہے کہ: ’’اگر میں بخاری اور مسلم کی صحت کا قائل نہ ہوتا تو میں اپنی تائید ودعویٰ میں کیوں بار بار ان کو پیش کرتا۔ چنانچہ اسی رسالہ ازالہ اوہام میں بہت سی حدیثیں صحیح مسلم کی اپنے تائید میں پیش کر چکا ہوں۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۸۸۴، خزائن ج۳ ص۵۸۲) اب مرزائی سیکرٹری کو چاہئے کہ وہ اپنے مسیح موعود سے یہ دریافت کریں کہ حضرت ازالہ اوہام میں یہ آپ نے کیا لکھ دیا ہے۔ ذرا حدیث سے اس کا ثبوت تو پیش فرمائیے۔ اب سیکرٹری کے لئے دو ہی صورتیں ہیں۔ اگر اسی پر قائم رہتا ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام آسمان پر زندہ نہیں ہیں تو مرزاقادیانی کی نبوت کا انکار کر دیا۔ کیونکہ انہوں نے یہ مان لیا ہے اور اگر ان کو خواہ مخواہ نبی مانتا ہی ہے تو ان کی اسی بات کو تسلیم کر لیں جو ازالہ اوہام میں لکھی ہیں۔ ’’واﷲ الہادی‘‘ حضرت مسیح کی عمر ہم نے کشف التلبیس میں لکھا ہے کہ البتہ آپ (عیسیٰ علیہ السلام) کی عمر حق تعالیٰ نے اپنی حکمت کے تحت طویل کر دی ہے اور وہ دوبارہ قیامت سے پہلے تشریف لائیںگے۔ اس پر