احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
’’وکان الناس قبل ظہور الشرائع وخروج یوذ آسف شمنیّین سکان الجانب الشرقی من الارض وکانو عبدۃ اوثان وبقایاہم الآن بالہند والصین والتغز غزو لیسمیہم اہل خراسان شمنان واٰثارہم ظاہرۃ فی ثغور خراسان المتصلۃ بالہند‘‘ احکام الٰہی کے ظہور سے پیشتر اور یوذ آسف کے دعویٰ نبوت سے قبل دنیائے (ہند) بت پرست تھی اور یہ لوگ شمن (بت پرست، غیاث، برہان) کہلاتے تھے۔ ہندوستان، چین، تغزغز (اتروک) میں اب تک ان کے افراد پائے جاتے ہیں۔ خراسانی ان کو شمنان کہتے ہیں۔ خراسان کی ان سرحدوں پر جو ہندوستان سے متصل ہیں۔ اب تک ان کے مٹے ہوئے نشانات (اور بتوں کے مجسمے) ملتے ہیں۔ اس کے بعد البیرونی نے ان بت پرستوں کے بعض عقائد پر بحث کی۔ جس طرح اس سے پیشتر اس نے صائبہ کے عقائد وشرائع لکھے۔ نتیجہ البیرونی کی تصریحات سے امور ذیل واضح ہوئے۔ ۱… یوذ آسف دنیائے ہند کا سب سے پہلا، متنبی ہے اور وہ ہندی الاصل ہے۔ ۲… اس کے ظہور سے پیشتر دنیائے ہند بت پرستی میں مبتلا تھی۔ ۳… اس نے ہندوستانیوں کو بت پرستی سے ہٹا کر کواکب پرستی پر لگایا۔ ۴… یوذ آسف صائبہ کے عقائد کا پیرو تھا اور صابی مذہب کی طرف دعوت دیا کرتا تھا۔ جس طرح یزید بن ابی انیسہ خارجی پیشین گوئی کر گیا ہے کہ میرے بعد ایک عجمی نژاد نبی مبعوث ہوگا۔ جو خود بھی فرقۂ صائبہ کا پیرو ہوگا اور اس کی امت بھی صابی ہوگی۔ تنبیہ بغدادی اور البیرونی کی تصریحات گو ایک حصہ میں جزوی طور پر بظاہر مختلف ہیں۔ مگر ہردو یوذ آسف کی تکفیر اور اس کے متنبی کذاب ہونے میں متفق ہیں۔ یہی ہمارا دعویٰ اور حقیقی نصب العین تھا۔ وباﷲ الثقۃ! المحصول ان حالات میں آپ خود فیصلہ کریں کہ یوذ آسف، متنبی، ہندی، بر گزیدہ بن کر حضرت مسیح بن مریم علیہ السلام کیوں کر ہوسکتا ہے؟ اس تاریخی اہم انکشاف نے مرزاقادیانی کی تمام محنت وسعی پر پانی پھیر دیا ۔ جس محنت وتگ ودو کو انہوں نے ان گستاخ الفاظ میں ادا کیا۔