احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
سر سے تعبیر نہیں کر سکتا اور نہ ہی مرزاقادیانی نے مراق کہہ کردوران سر مراد لیا ہے۔ کیونکہ مرزاقادیانی خاندانی حکیم تھے۔ بلکہ خود بھی طب سے واقف تھے۔ جیسا کہ وہ خود لکھتے ہیں۔ میں نے خود طب کی کتابیں پڑھی ہیں اور ان کتابوں کو ہمیشہ دیکھتا رہا۔ (راز حقیقت ص۶ حاشیہ، خزائن ج۱۴ ص۱۵۸) اس لئے مرزاقادیانی کے فرمودہ لفظ مراق سے دوران سر مراد لینا مرزاقادیانی کی ہتک کرنا ہے۔ علاوہ ازیں دیگر واقعات بھی مرزاقادیانی کو مالیخولیا ہونے کی تائید کر رہے ہیں۔ مثلاً مرزاقادیانی ہمیشہ خلوت پسند تھے۔ رات دن کتب بینی اور مضامین نویسی آپ کا شغل تھا۔ دن رات کو مکان کے دروازے بند کر کے بڑی بڑی رات تک بیٹھے اس قسم کے کام کیا کرتے تھے۔ (ملاحظہ ہو رسالہ ہذا شہادت نمبر۳) تو ایسی حالت میں مالیخولیا کا ہوجانا بالکل آسان اور یقینی امر ہے۔ چنانچہ اسی قسم کا مالیخولیا حکیم فارابی کو بھی ہوگیا تھا۔ علامہ طبری لکھتے ہیں۔ میں نے بہت سے فاضلوں کو دیکھا کہ اکیلے رہنے لگے اور علوم کے سوا شغل چھوڑ دئیے اور آدمیوں سے تنہائی اختیار کی۔ پھر ان کے اخلاط جل گئے اور ان کو مالیخولیا ہوگیا۔ چنانچہ ایک انہی میں سے فارابی ہے۔ (طب اکبر مطبع نولکشور مطبوعہ ۱۹۰۳ء ص۳۶) آگے چل کر مولوی صاحب لکھتے ہیں کہ اس بیماری کو لفظ مراق سے موسوم کرنے والوں نے بھی حضور (مرزاقادیانی) کے الہامات کو خدائی کلام تسلیم کیا ہے اور کبھی بھی وہ اس وہم میں نہیں پڑے۔ جن میں آپ (مولوی ثناء اﷲ یا بابو حبیب اﷲ) مبتلا ہیں۔ جواب معاذ اﷲ معاذ اﷲ وہ کون بیوقوف ہوگا جو مرزاقادیانی کو مراقی مانتے ہوئے ان کے کلام کو خدائی کلام تسلیم کرتا ہوگا۔ مسلمان تو الگ رہے۔ احمدی حضرات بھی ایسا تسلیم نہیں کرسکتے۔ چنانچہ ڈاکٹر شاہ نواز خان احمدی لکھتے ہیں کہ: ’’ایک مدعی الہام کے متعلق اگر یہ بات ثابت ہو جائے کہ اس کو ہسٹریا، مالیخولیا یا مرگی کا مرض تھا تو اس کے دعویٰ کی تردید کے لئے پھر کسی اور ضرب کی ضرورت نہیں رہتی۔‘‘ (ریویو ص۶،۷، اگست ۱۹۲۶ئ) احمدی اصحاب کا ایک اعتراض اور اس کا زبردست جواب مرزاقادیانی مالیخولیا کے مریض ٹھہرے اور ان کا دماغ غیر صحیح ثابت ہوا تو ان کو کافر کاذب ملعون یا دجال کیوں کہا جاتا ہے۔ جب کہ مریضان مالیخولیا کا ہر فعل غیراختیاری اور مرض کے نتیجہ کے طور پر ہوا کرتا ہے تو مرزاقادیانی کو مورد الزام ٹھہرانا کیا معنی رکھتا ہے۔ جواب کسی کو کیا ضرورت پڑی کہ خواہ مخواہ مرزاقادیانی کو کافر، کاذب یا ملعون وغیرہ کہے۔ لیکن اگر مرزاقادیانی خود بخود یہ سب کچھ بنتے پھریں تو کسی کے کہنے پر کیا اعتراض کریںگے۔