احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
یہ ہیں مرزاقادیانی کے فرمان بے لگام۔ خداتعالیٰ فرماتا ہے کہ یہ درجات بالا ہم نے اپنے بندے محمد رسول اﷲﷺ کو عطاء کئے ہیں۔ مگر پنجابی نبی مرزاغلام احمد قادیانی کہتا ہے کہ یہ سب کچھ میرے حق میں ہے۔ قادیانی دوستو! اب خدا کو صادق کہو گے یا مرزاقادیانی کو۔ ان دونوں میں سے ایک ہی سچا ہوگا۔ مرزاقادیانی کا خدا کی نسبت عقیدہ ۱۷… مرزاقادیانی کہتا ہے کہ: ’’میرا خداروزہ بھی رکھتا ہے اور افطار بھی کرتا ہے۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۱۰۴، خزائن ج۲۲ ص۱۰۷) ۱۸… مرزاقادیانی کہتا ہے کہ: ’’خدا گناہ بھی کرتا ہے اور نیکی بھی کرتا ہے۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۱۰۳، خزائن ج۲۲ ص۱۰۶) قادیانی مترو! سنتے ہو۔ تمہارا نبی قادیانی کیا کہہ رہا ہے۔ اب تو خدا کو بھی نہیں چھوڑا۔ ہاں! ہاں! جو مرزاقادیانی کا خدا ہے وہ ضرور خطا کرتا ہے اور روزہ بھی رکھتا ہوگا۔ یہی وجہ ہے کہ محمدی بیگم کا خاوند سلطان محمد میعاد مقرر کے اندر جو مرزاقادیانی نے معین کی تھی نہیں مرا اور محمدی بیگم مرزاقادیانی کی آسمانی منکوحہ مرزاقادیانی کی آغوش میں میں نہیں آئی۔ کیونکہ جس وقت مرزاقادیانی کا خدا سلطان محمد کی موت کی تاریخ لکھ رہا تھا اس وقت وہ روزہ دار ہوگا۔ موسم گرما کی تھی یہ تسلیم شدہ امر ہے کہ صائم کو خشکی ہوجاتی ہے اور ساتھ ہی غصہ آجاتا ہے اور غصہ میں غلطی ہو جاتی ہے۔ اس وقت مرزاقادیانی کے خدا کے حواس بوجہ خشکی شدید کے درست نہیں ہوںگے۔ بجائے سلطان محمد کی موت کے مرزاقادیانی کی موت لکھ ماری۔ بایں وہ مرزاقادیانی محمدی بیگم کے وصال سے محروم گئے۔ یہ ہے قادیانی نبوت کی حقیقت مرزاقادیانی کے مریدو! اب بھی قادیان کی طرف منہ کرو گے؟ ۱۹… مرزاقادیانی کہتے ہیں کہ: ’’خدا مجھے کہتا ہے تو (اے مرزاقادیانی) مجھے میری اولاد کی مانند پیارا ہے۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۸۶، خزائن ج۲۲ ص۸۹) اب مرزاقادیانی خدا کا بیٹا ٹھہرا۔ جل جلالہ! ۲۰… مرزاقادیانی کہتا ہے کہ خدا نے مجھ کو کہا ہے کہ: ’’تو مجھ میں سے ہے اور میں تجھ میں سے۔‘‘ (دافع البلاء ص۷، خزائن ج۱۸ ص۲۲۷) یعنی تو میرا بیٹا اور میں تیرا بیٹا۔