احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
من عندنا وذکری للعٰبدین (انبیائ)‘‘ {اے پیغمبر ایوب کی وہ حالت یا ذکر جب انہوں نے اپنے پروردگار کو پکارا کہ مجھ کو یہ بیماری لگ گئی ہے اور تو سب رحم کرنے والوں سے زیادہ رحم کرنے والا ہے تو میرے حال پر رحم فرما۔ تو ہم نے ان کی فریاد سن لی اور جو دکھ ان کو تھا اس کو دور کر دیا اور ان کو ان کے اہل وعیال عطاء فرمائے۔ بلکہ ان کے ساتھ اتنی ہی اور یہ محض ہماری مہربانی تھی۔ جو ہم نے ان پر کی اور عبادت کرنے والوں کے لئے یہ واقعہ قابل یادگار ہے تاکہ ان کو عبادت کی طرف زیادہ ترغیب ہو۔} ج… ’’وذالنون اذذہب مغاضباً فظن ان لن نقدر علیہ فنادیٰ فی الظلمت ان لا الہ الا انت سبحانک انی کنت من الظلمین۰ فاستجبنا لہ ونجیناہ من الغم وکذالک ننجی المؤمنین (انبیائ)‘‘ {اور ذوالنون یعنی یونس کو یاد کر جب خفا ہوکر چل دے اور جاتے وقت غصے میں بہ تقاضائے بشریت ان کو ایسا واہمہ گذرا کہ ہم ان پر قابو نہیں پاسکیںگے تو آخر کار عاجز آکر اندھیروں کے اندر چلاّ اٹھے کہ اے خدا تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک ذات ہے۔ میں نے بڑا ظلم کیا تو ہم نے ان کی فریاد سن لی اور ان کو غم سے نجات دی اور ہم ایمان والوں کو اسی طرح بچا لیا کرتے ہیں۔} د… ’’وزکریا اذنادی ربہ لا تذرنی فرداً وانت خیر الوٰرثین فاستجبنا لہ ووھبنا لہ یحییٰ واصلحنالہ زوجہ (الانبیائ)‘‘ {اور زکریا کو یاد کرو جب انہوں نے اولاد کی طرف سے مایوس ہوکر اپنے پروردگار کو پکارا کہ اے میرے پروردگار مجھ کو اکیلا یعنی بے اولاد نہ چھوڑ اور یوں تو سب وارثوں سے بہتر وارث ہے۔ تو ہم نے فریاد سن لی اور ان کو بھی فرزند عنایت کیا اور ان کی بی بی کو ان کے لئے بھلا چنگا کر دیا۔} اجابت دعا قادیانی مرزاقادیانی اور ان کی امت ہمیشہ اپنے مخالفین کے واسطے دعاء مانگتے رہے۔ مباہلے کرتے رہے۔ مگر ہمیشہ الٹا اثر ہوتا رہا۔ مسٹر عبداﷲ آتھم پیشین گوئی کے موافق وقت مقررہ پر فوت نہ ہوا اور مرزائی شرمندہ ہوئے۔ ڈاکٹر عبدالحکیم خان وفاضل امرتسری مولوی ثناء اﷲ صاحب اور پیر مہر علی شاہ صاحب گولڑوی وغیرہ زندہ رہے اور مرزاقادیانی ان کے سامنے فوت ہوا۔ صادقین کے بالمقابل کاذب چل بسا۔ نہ صلیب ٹوٹی نہ دجال مارا گیا اور نہ مرزائیوں کو بادشاہت ملی۔ قادیان کے آریہ وہندو مسلمان نہ ہوسکے۔ کوئی دشمن اس دنیا سے ہلاک ہوکر مرا۔ نہ ہی مکہ معظمہ ومدینہ