احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
نہیں اس خدائی فیصلے کی طرف رخ کرتے۔ جسے حضرت مسیح موعود (مرزاقادیانی) نے اپنی صداقت جیسے اہم معالہ کے لئے دنیا میں پیش کیا ہے اور باربار اس پر عمل بھی فرمایا ہے۔ ناکہ بندی کی عجیب وغریب مضحکہ خیز تشریح ناکہ بندی کے پہرہ کی عجیب تاویل یہ فرمائی گئی کہ تانظام سلسلہ کے علم میں یہ بات آجائے کہ کوئی شخص ایسا ہے جو باوجود مخالفت کے میاں فخر الدین سے ملتا اور سازباز رکھتا ہے۔ اگر اس کا یہ خیال درست ہے کہ اس جیسے لوگوں کی کوئی پارٹی نہیں تو پھر پہرے سے ڈر کس بات کا۔ یہ تو اس کے مکان کی حفاظت ہورہی تھی۔ جزاکم اﷲ احسن الجزائ! میرے مکان کی خوب حفاظت ہوئی۔ تیرہ برس سے مکان آباد ہے۔ کبھی کوئی واردات سرقیہ میرے گھر پر نہیں ہوئی۔ مگر اس حفاظتی پہرہ کی برکت سے عین ناکہ بندی کی صورت میں اس طرف سے جہاں سے بدیشی چور کبھی جرأت ہی نہیں کرسکتا۔ سودیشی سفید پوش (میرے ایمان اور مشاہدہ کے مطابق احمدی بھائی) بصورت چور خانہ واحد سمجھ کر نہایت بے تکلفی سے تشریف لائے اور اپنی کارروائی شروع کی۔ مگر بدقسمتی سے ہم جاگ اٹھے اور وہ ناکام گئے۔ بہرحال حفاظت کا خوب مظاہرہ ہورہا ہے کہ اسی دن سے ہم رات کو ایک منٹ بھی آرام کی نیند نہیں سو سکتے اور دیکھنا تو صرف یہ تھا کہ میرے مکان پر کون کون آتا ہے۔ مگر لٹھ بند بیسیوں کی تعداد میں والنٹیئر اور بچارے غریب طالب علم بچے، جنہیں والدین اس لئے یہاں بھیجتے ہیں کہ دینی ودنیوی تعلیم حاصل کر کے بچے مبلغ بن کر یہاں آویں۔ ان کے قیمتی اوقات کا اس طرح بیدردی سے خون کیا جارہا ہے۔ اس امر کی نگرانی کے لئے تو ایک آدھ آدمی کافی ہوتا ہے۔ پھر رات بھر کسی کے پاس کون آتا رہتا ہے۔ مگر اس قدر کڑا پہرہ کہ بیسیوں کی تعداد میں میرے مکان کے اردگرد رات بھر طواف کرتے ہیں اور اب شیخ مصری صاحب اور بیچارے بدنصیب اور بے گناہ اور بے زبان سردار مصباح الدین کے مکان کے اردگرد قبل از مرگ واویلا مچاکر چھاؤنیاں ڈال رکھی ہیں۔ وہ پہرے دار کیا ہیں۔ ہمارے لئے تو علی بابا چالیس چور کے قائم مقام ہیں۔ کیونکہ وہ رات بھر حرکات اس قسم کی کرتے ہیں جو پہرہ داروں سے متوقع نہیں۔ چنانچہ شیخ مصری صاحب کے ساتھ بھی میری طرح وہی ظلم روا رکھا جارہا ہے کہ ان کی شیر خوار بچی کا دودھ بھی بند کر دیا گیا ہے۔ ایک روز تو وہ معصوم بچی تمام کا تمام دن مارے بھوک کے ٹرپتی رہی۔ حالانکہ وہ اپنے پاس کے گاؤں بھینی دودھ لیتے تھے۔ مگر وہاں بھی قادیان کے رضا کار پہنچ گئے۔ اسی طرح ان کی بھنگن کو بھی ان کے گھر کام کرنے سے روکا جارہا ہے اور طرح طرح کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ سخت رونے کا مقام ہے کہ ایک زمانہ تھا کہ یہ جھوٹے ہتھیار ادنیٰ اور بے