احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
مرزاقادیانی کے دوستو! بتلاسکتے ہو کہ تفسیر مذکور تم دو جماعتوں (قادیانی اور لاہوری) کے کس کتب خانہ سے ملے گی اور اس کا وزن کس قدر ہے اور ہدیہ کتنے پیسے ہے؟ورنہ کہو یا جھوٹ تیرے گلے میں پھولوں کے ہار۔ ۴۴… مرزاقادیانی کہتے ہیں۔ ’’رسول اﷲﷺ نے فرمایا ہند میں ایک نبی گذرا ہے۔ جو سیاہ رنگ تھا اور نام اس کا کاہن تھا۔ جس کو کرشن کہتے ہیں۔‘‘ (چشمہ معرفت ص۱۰، خزائن ج۲۳ ص۳۸۲) مرزائی سجنو! بتاؤ کہ اس کالے رنگ ہندی جوگی نبی کا کس حدیث میں ذکر ہے۔ ورنہ کہو یا دروغ گوئی تیرا بول بالا۔ قرآن وحدیث سے تو یہی ثابت ہوتا ہے کہ انبیاء صورت اور سیرت میں بنی نوع انسان سے ممتاز ہوتے ہیں۔ مگر قادیانی نبوت کا بیان ہے کہ نبی کالے دھوتو بھی ہوتے ہیں۔ چونکہ مرزاقادیانی کل انبیاء علیہم السلام کا اپنے آپ کو مثیل قرار دیتے ہیں اور کرشن بھی بنتے ہیں۔ لہٰذا کرشن کو نبی گوسیاہ رنگ کا بھی سہی بناتے ہیں۔ اب ہم جناب مرزاقادیانی کو کرشن جی مہاراج کے لقب سے یاد کریںگے۔ احباب قادیانی مطمئن رہیں۔ مرزاجی کرشن مہاراج کا حضرت حسینؓ کے متعلق عقیدہ کرشن جی مہاراج فرماتے ہیں۔ ’’اے قوم شیعہ! اس پر اصرار مت کرو کہ حسین تمہارا منجی ہے۔ کیونکہ میں سچ سچ کہتا ہوں کہ آج تم میں ایک (مرزا) ہے کہ اس حسینؓ سے بڑھ کر ہے۔‘‘ (دافع البلاء ص۱۳، خزائن ج۱۸ ص۲۳۳) نیز فرماتے ہیں ؎ کربلائے است سیر ہر آنم صد حسینؓ است درگریبانم (نزول مسیح ص۹۹، خزائن ج۱۸ ص۴۷۷) (اعجاز احمدی ضمیمہ نزول مسیح کے ص۵۲، خزائن ج۱۹ ص۱۶۴) میں مرزاجی کرشن مہاراج فرماتے ہیں۔ ’’اور انہوں نے کہا کہ اس شخص (مرزاقادیانی) نے امام حسنؓ اور حسینؓ سے اپنے تئیں اچھا سمجھا۔ میں کہتا ہوں کہ ہاں اور میرا خدا عنقریب ظاہر کر دے گا۔ نیز مرزاقادیانی نے لکھا کہ: ’’بخدا اسے (حسینؓ کو) مجھ سے کچھ زیادتی نہیں اور میرے پاس خدا کی گواہیاں ہیں۔ پس تم دیکھ لو اور میں خدا کا کشتہ ہوں۔ لیکن تمہارا حسینؓ دشمنوں کا کشتہ ہے۔ پس فرق کھلا کھلا اور ظاہر