احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
منسوب کیں۔ جنت البقیع کے بالمقابل مقبرہ بہشتی بنایا۔ بی بی زینبؓ کے نکاح آسمانی کے بالمقابل محمدی بیگم کا نکاح بنایا۔ حضرت ابوعبیدہ امین الامۃ کے مقابلہ حکیم نوردین کو خطاب حکیم الامۃ دیا اور خاندان رسول مقبولﷺ کے بالمقابل مرزاقادیانی کا کنبہ خاندان رسالت قرار پایا۔ یہ تھا ایمان قادیانی۔ (دیکھو تحفہ نورانی) ۱۰… ’’الم۰ ذلک الکتاب لا ریب فیہ ہدی للمتقین۰ الذین یؤمنون بالغیب ویقیمون الصلوٰۃ مما رزقنہم ینفقون۰ والذین یؤمنون بما انزل الیک وما انزل من قبلک وبالاخرۃ ہم یؤقنون۰ اولئک علی ہدی من ربہم واولئک ہم المفلحون (البقر)‘‘ {الم! یہ وہ کتاب ہے جس کے کلام الٰہی ہونے میں کچھ بھی شک نہیں۔ پرہیز گاروں کی رہنما ہے۔ جو غیب پر ایمان لاتے ہیں اور نماز پڑھتے ہیں اور جو کچھ ہم نے ان کو دئے رکھا ہے اس میں سے راہ خدا میں بھی خرچ کرتے ہیں اور اے پیغمبر جو کتاب ان پر اتری اور جو کتاب تم سے پہلے اتریں ان سب پر ایمان لاتے اور وہ آخرت کا بھی یقین رکھتے ہیں۔ یہ لوگ اپنے پروردگار کے سیدھے رستے پر ہیں اور یہی آخرت میں منمانی مراد پاویںگے۔} جس طرح ہمارے نبی مکرمﷺ سے پہلے کسی نبی ورسول علیہ السلام نے کل دنیا کی طرف مبعوث ہونے کا دعویٰ نہیں فرمایا۔ اسی طرح کسی نبی ورسول نے یہ بھی ضروری قرار نہیں دیا کہ تم دنیا کے سارے پہلے نبیوں پر ایمان لاؤ۔ درحقیقت یہ بھی ختم نبوت کا ایک امتیازی نشان ہے۔ اگر کوئی نبی ورسول جناب سرورعالمﷺ کے بعد آنے والا ہوتا تو ما انزل من بعد کافرمان بھی ہوتا۔ غرض اس آیت نے قطعی طور پر ثابت کر دیا کہ آنحضرتﷺ آخری نبی ورسول ہیں اور جوشخص کہ اب نبوت ورسالت کا دعویٰ کرے وہ جھوٹا مفتری اور کذاب ہے۔ ۱۱… ’’الیوم اکملت لکم دینکم واتممت علیکم نعمتی ورضیت لکم الاسلام دینا‘‘ {آج کے دن تمہارے واسطے تمہارا دین میں نے کامل کیا اور میں نے تم پر اپنی نعمت تمام کر دی اور تمہارے واسطے دین اسلام کے لئے میں راضی ہوا۔ قرآن شریف نے پکار کر کہا کہ ہدایت وتزکیہ نفس اور دین اسلام کو مکمل کر دیا گیا۔} یہ دعویٰ قرآنی ختم نبوت کی تائید کرتا ہے۔ قرآن شریف مکمل ہو چکا۔ شریعت مکمل ہوئی۔ وحی بند ہوئی۔ تو اب دوسرے نبی کے آنے کی کیا ضرورت رہی۔ قرآن شریف آخری کتاب ہے۔ اس لئے سیدنا محمد رسول اﷲﷺ جو قرآن شریف کو لائے۔ آخری نبی ہیں۔ جن پر نعمت الٰہی کا خاتمہ ہوا۔ اگر دنیا میں کوئی عید کا دن کہلاسکتا ہے تو مسلمانوں کے واسطے یہی دن عید کا