احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
اب جناب مرزابشیر الدین محمود احمد کا وہ اعلان درج کیا جاتا ہے جو شیخ عبدالرحمن صاحب مصری کے متعلق الفضل میں شائع کیاگیا ہے۔ اس بیان کی اشاعت سے مقصد یہ ہے۔ تاکہ دنیا کو معلوم ہو کہ شیخ صاحب خود جماعت سے علیحدہ ہو گئے ہیں۔ ان کو جماعت سے علیحدہ نہیں کیاگیا ہے۔ اس کے بعد جناب شیخ صاحب کے بیانات درج ہیں۔ فیصلہ قارئین کے فہم رسا پر چھوڑ دیا جاتا ہے۔ (خان کابلی) شیخ عبدالرحمن مصری کا جماعت سے اخراج ’’اعوذ باﷲ من الشیطان الرجیم۰ بسم اﷲ الرحمٰن الرحیم۰ نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم‘‘ خدا کے فضل اور رحم کے ساتھ ھوالناصر مکرم شیخ صاحب! السلام علیکم ورحمتہ اﷲ آپ کے تین خط ملے۔ پہلے خط کا مضمون اس قدر گندہ اور گالیوں سے پر تھا کہ اس کے بعد آپ کی نسبت یہ خیال کرنا کہ آپ بیعت میں شامل ہیں اور جماعت احمدیہ میں داخل ہیں۔ بالکل خلاف عقل تھا۔ پس میں اس فکر میں تھا کہ آپ کو توجہ دلاؤں کہ آپ خداتعالیٰ سے استخارہ کریں کہ اس عرصہ میں آپ کا دوسرا خط ملا۔ جس میں فخر الدین ملتانی صاحب کی طرف سے معافی نامہ بجھوانے کا ذکر تھا۔ میں اس معافی نامہ کی انتظار میں رہا۔ مگر وہ ایک غلطی کی وجہ سے میری نظر سے نہیں گذرا اور کل دس گیارہ بجے اس کا علم ہوا اور اسی وقت ان کو اس کی اطلاع کر دی گئی۔ اس کے چند گھنٹہ بعد آپ کا تیسرا خط ملا۔ کہ اگر چوبیس گھنٹہ تک آپ کی تسلی نہ کی گئی تو آپ جماعت سے علیحدہ ہو جاویںگے۔ سو میں اس کا جواب بعد استخارہ لکھ رہا ہوں۔ کہ آپ کا جماعت سے علیحدہ ہونا بے معنی ہے۔جب سے آپ کے دل میں وہ گند پیدا ہوا ہے جو آپ نے اپنے خطوں میں لکھا ہے۔ آپ خدا تعالیٰ کی نگاہ میں جماعت سے خارج ہیں۔ خدا تعالیٰ اب بھی آپ کو توبہ کی توفیق دے کہ جب سے آپ نے میرے خط میں ان خیالات کا اظہارکیا ہے اسی وقت سے آپ جماعت سے میری نگاہ میں بھی الگ ہیں۔ لیکن اگر آپ کو میری تحریر کی ہی ضرورت ہے تو میں آپ کو اطلاع دیتا ہوں کہ آپ خداتعالیٰ کے نزدیک تو ان خیالات کے پیدا ہونے کے دن سے ہی جماعت احمدیہ سے خارج ہیں اور ان خطوط کے بعد جو حال میں آپ نے مجھے لکھے ہیں میں بھی آپ کو جماعت سے خارج سمجھتا ہوں اور اس کا اعلان کرتا ہوں۔ آپ نے مجھے بہت سی