احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
۱…مرزاقادیانی کو کافر کہنا مرزاقادیانی فرماتے ہیں۔ ’’اور یہ مجھے کہاں حق پہنچتا ہے کہ میں ادعا نبوت کروں اور اسلام سے خارج ہو جاؤں اور قوم کافرین سے جاکر مل جاؤں۔ یہ کیونکر ممکن ہے کہ مسلمان ہوکر نبوت کا ادعاء کروں۔‘‘ (حمامۃ البشریٰ ص۷۹، خزائن ج۷ ص۲۹۷) دعویٰ نبوت ۱… ہمارا دعویٰ ہے کہ ہم رسول اور نبی ہیں۔ (اخبار بدر مورخہ ۵؍مارچ ۱۹۰۸ئ، ملفوظات ج۱۰ ص۱۲۷) ۲… نبی کا نام پانے کے لئے میں ہی مخصوص کیاگیا ہوں۔ (حقیقت الوحی ص۳۹۱، خزائن ج۲۲ ص۴۰۷) ۳… سچا خدا وہی خدا ہے جس نے قادیان میں اپنا رسول بھیجا۔ (دافع البلاء ص۱۱، خزائن ج۱۸ ص۲۳۱) مرزاقادیانی کی ان تحریروں کو دیکھ کر انہی کے قول کے مطابق علماء نے مرزاقادیانی پر کفر کا فتویٰ دے دیا ہے۔ مرزاقادیانی کو کاذب کہنا مرزاقادیانی کے کلام میں بے شمار تناقض ہے۔ جیسا کہ علامت نمبر ۲۰ میں دکھلایا گیا ہے۔ پھر مرزاقادیانی فرماتے ہیں کہ جھوٹے کے کلام میں تناقض ضرور ہوتا ہے۔ (ضمیمہ براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۱۱۱، خزائن ج۲۱ ص۲۷۵) اس وجہ سے علماء نے مرزاقادیانی کو مفتری کاذب اور جھوٹا کہہ دیا۔ مرزاقادیانی کو ملعون کہنا مرزاقادیانی جگہ جگہ اپنی تصانیف میں نبوت کا دعویٰ کرتے ہیں۔ پھر دوسری جگہ فرماتے ہیں۔ ’’ہم بھی نبوت کے مدعی پر لعنت بھیجتے ہیں۔‘‘ (تبلیغ رسالت ج۶ ص۲،۳، مجموعہ اشتہارات ج۲ ص۲۹۷) اس تحریر کے مطابق علماء نے مرزاقادیانی کوملعون کہہ دیا۔ مرزاقادیانی کو دجال کہنا اس رسالہ میں مشکوٰۃ شریف کی دو حدیثیں نقل کی گئی ہیں۔ جن میں ثابت کیاگیا ہے کہ آنحضرتﷺ کے بعد مدعی نبوت دجال ہوگا۔ ان کے مطابق علماء نے مرزاقادیانی کو دجال کہہ دیا۔