احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
ج… ’’ربنا انی اسکنت من ذریتی بواد غیر ذی زرع عند بیتک المحرم ربنا لیقیمو الصلوٰۃ فاجعل افدۃ من الناس تھوی الیہم وارزقہم من الثمرات لعلہم یشکرون (ابراہیم)‘‘ {مالک ہمارے، میں نے اپنی کچھ اولاد کو ایک ایسے میدان میں لاکر بسایا۔ جس میں کھیتی نہیں ہوتی۔ تیرے ادب والے گھر کے پاس مالک ہمارے۔ یہاں میں نے ان کو اس لئے بسایا کہ وہ تیرے گھر کے پاس نماز کو درستی سے ادا کریں تو ان کی گذران کے لئے کہ کچھ لوگوں کے دل ان کی طرف جھک جائیں اور ان کو طرح طرح کے میوے کھلاتا کہ وہ شکر کریں۔} پس تورات وزبور کا الٰہی وعدہ اور دعاء خلیل اسی طرح پوری ہوئی کہ اﷲتعالیٰ نے وادی فاران مکہ معظمہ میں خانہ کعبہ کے ارد گرد نبی اسماعیل کو آباد کیا اور ان میں سے سیدنا محمد رسول اﷲﷺ کو مبعوث فرما کر ان کو بڑی قوم بنایا کہ وہ قبلہ کی طرف نمازیں پڑھتے ہیں اور خدا کی حمد کرتے ہیں۔ کوئی شرک نہیں کرتا اور اگرچہ خاص مکہ معظمہ میں کوئی باغ نہیں مگر تمام دنیا کے میوہ جات تر ہمیشہ وہاں ملتے ہیں اور تمام اسلامی دنیا کے دل اہل مکہ کی طرف جھکے ہوئے ہیں۔ عیسائیو، یہودیو، بتاؤ ایسی صاف وصریح پیشین گوئی کسی اور کے واسطے ہوسکتی ہے۔ بشارت سوم… مماثلت موسوی خداوند تیرا خدا تیرے ہی لئے تیرے ہی درمیان سے تیرے ہی بھائیوں میں سے میرے مانند ایک نبی برپا کرے گا۔ تم اس کی طرف کان دھریو۔ اس سب کے مانند جو تو نے خداوند اپنے خدا سے صواب میں مجمع کے دن مانگا اور کہا کہ ایسا نہ ہو کہ میں خداوند اپنے خدا کی آواز سنوں اور ایسی شدت کی آگ میں پھر دیکھو۔ تاکہ میں مر نہ جاؤں اور خداوند نے مجھے کہا کہ انہوں نے جو کچھ کہا سو اچھا کہا۔ میں ان کے لئے ان کے بھائیوں میں سے تجھ سا ایک نبی برپا کروںگا اور اپنا کلام اس کے منہ میں ڈالوں گا اور جو کچھ میں اس سے فرماؤں گا وہ سب ان سے کہے گا اور ایسا ہوگا کہ جو کوئی میری باتوں کو جنہیں وہ میرا نام لے کرکہے گا نہ سنے گا تو میں اس کا حساب اس سے لوںگا۔ (استثناء بات۱۸ آیت۱۵تا۱۹ ص۳۲۲) ف… اﷲتعالیٰ نے ہر ایک نبی ورسول سے نبوت ورسالت محمدیہﷺ کے اقرار کا وعدہ لیا تھا۔ اسی واسطے ہر ایک نبی اپنی امت کو نبی آخرالزمانﷺ کی تصدیق نبوت کے واسطے حکم دیتاآیا ہے۔ اﷲتعالیٰ کا فرمان ہے۔ ’’واذ اخذ اﷲ میثاق النبیین مما اتیتکم من کتاب وحکمۃ ثم جاء کم رسول مصدقالما معکم لتؤمنن بہ ولتنصرنہ قال