احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
بہت کچھ ان سے کہاگیا کہ مسئلہ تو آپ لوگوں کا مشق کیا ہوا ہے اور آپ جاہلوں کے سامنے تو بڑے بڑے دعویٰ کیا کرتے ہیں۔ آؤ اس پر بحث کرلو۔ مگر مولوی عبدالماجد قادیانی نے سامنے آنے کی جرأت نہ کی۔ علمائے اسلام نے اپنا کام پورا کردیا اور پورینی وبھاگلپور وغیرہ کے مرزائیوں کو اچھی طرح مرزاقادیانی کی حقیقت معلوم ہوگئی۔ آئندہ انہیں اختیاررہے۔ ’’والسلام علیٰ من اتبع الہدیٰ‘‘ اس تحریر میں جو کچھ لکھا گیا وہ نہایت صحیح ہے۔ میں نے اپنی آنکھوں سے ان باتوں کا مشاہدہ کیا ہے اور پروفیسر عبدالماجد قادیانی بھاگلپوری پر جو ’’فبہت الذی‘‘ کفر کی حالت دوران گفتگو میں طاری ہوئی تھی اس کو حاضرین جلسہ کے ہر خاص وعام نے مشاہدہ کرلیا ہے۔ کتبہ محمدن المدعو بسہول غفراﷲ لہ عثمانی حنفی ساکن پورینی وغیرہ حاضرین جلسہ جن کے نام مشتہر ہوچکے ہیں۔ مرزائی احمدی آگاہ ہو جائیں آپ کی خیرخواہی کے لئے خانقاہ رحمانی مونگیر سے مرزاقادیانی کی حالت کے بیان میں پچاس سے زیادہ رسائل نکل چکے اور نکل رہے ہیں۔ آپ کے بڑے ان کے جواب سے عاجز ہیںَ مگر آپ کو دام فریب میں رکھنے کے لئے ان رسالوں کے دیکھنے سے روکتے ہیں اور کہہ دیتے ہیں کہ واہی تباہی اعتراض ہیں۔ لائق توجہ نہیں۔ کبھی کہہ دیتے ہیں کہ محض جھوٹ بولا ہے۔ افتراء کیا ہے۔ کسی وقت محض غلط اور بیہودہ طور سے اعتراض کا جواب دیتے ہیں۔ میں کہتا ہوں کہ اس رسالہ میں امور ذیل لکھے گئے ہیں۔ فاتح قادیانی سلمہ اﷲ المنان کے مقابلہ سے مرزاقادیانی کا عاجز اور جھوٹا ہونا ڈاکٹر عبدالحکیم کے مقابلہ میں مرزاقادیانی کا ذلیل وجھوٹا ہونا، اپنے بڑے بھائی کے جواب سے عاجز رہنا اور جھوٹا ثابت ہونا، حضرت مسیح کے چار بھائی بہن حقیقی بتانا اور انہیں یوسف نجار اور مریم کی اولاد کہنا، انبیاء کی سخت توہین تحقیقی طور سے، مرزاقادیانی کی نسبت عبرتناک خواب فرشتہ قادیان کا خلیفہ قادیان کو معزول کرنا، مرزاقادیانی کے کذب کا نمونہ۔ اب میں تمام جماعت احمدیہ سے کہتا ہوں کہ ان مضامین میں سے اگر ایک مضمون کو بھی جھوٹا اور غلط مجمع عام میں ثابت کردو تو میں پانچ سو روپیہ اسے دوںگا اور اگر ایسا نہ کر سکے تو میں اسے گمراہی سے توبہ کرنے کی دعوت دیتا ہوں۔ ناظم دار الاشاعت رحمانی مونگیر!