احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
چوتھا خواب جس میں حکیم محمد حسین صاحب تحریر اور ان کا خواب ہے۔ اما بعد خدائے وحدہ لاشریک کو واحد اور ہر قلیل وکثیر کا دانا وبینا جان کر محض مسلمانوں کو خیرخواہی کے لئے اپنا واقعہ بیان کرتا ہوں۔ جھوٹ بولنے والے کے لئے جو مواعید ہیں۔ ان کے علاوہ خاص جھوٹے خواب بنانے والے کے لئے جو جو وعیدیں احادیث نبویہ میں وارد ہوئی ہیں وہ بھی پیش نظر ہیں۔ مجھ کو اپنے خواب پر بفضلہ تعالیٰ اس قدر وثوق ہے کہ اگر کوئی اسے غلط ثابت کر دے تو پانچ سو روپیہ دینے کے علاوہ مرزاقادیانی کی سچائی کا معتقد ہو جاؤں گا اور دوسرے لوگوں کو بھی اس مذہب میں داخل کرنے کی کوشش کروںگا۔ حدیث شریف میں وارد ہے کہ اﷲتعالیٰ نے زمین پر حرام کردیا ہے کہ انبیاء علیہ السلام کے جسموں کو کھائے۔ ’’او کما قالﷺ‘‘ اس پر بنا پر گوعذاب وثواب قبر کا حال تو معلوم نہیں ہوسکتا۔ مگر قبر کھولنے سے نعش کا بجنسہ صحیح وسالم رہنا۔ کفن کا بوسیدہ نہ ہونا، چہرہ پر انوار وبرکات کا ہونا۔ یہ تو وہ امور ہیں جن کو ہر شخص دیکھ سکتا ہے۔ اگر قبر کھولنے پر مرزاقادیانی ایسے نکلیں تو مشتہر کیا لاکھوں آدمی مرزاقادیانی کو نبی مان کر ان کے دین میں داخل ہو جائیںگے۔ ورنہ اگر صورت دوسری ہے تو پھر مرزائیوں کو بھی توبہ کرنی چاہئے۔ ایک تاریخ مقرر کر کے مرزامحمود قادیانی، مرزاغلام احمد قادیانی کی قبر کو کھولوا کر مرزاقادیانی کے سچے جھوٹے ہونے کو دکھائیں اور اگر مرزائی ایسا نہ کریں تو سمجھنے والے سمجھ لیں کہ مرزاقادیانی کس قدر سچے ہیں اور ان کے ماننے والے ان کو کس قدر مانتے ہیں۔میں پھر خدائے ذوالجلال کی قسم شرعی کھاکر کہتا ہوں کہ میں سچا ہوں اور جو خواب ذیل میں درج ہے واقعی اسے میں نے دیکھا ہے۔ اس میں کوئی کمی زیادتی نہیں ہے۔ جب مرزاقادیانی نے مسیح موعود، نبی اﷲ، رسول اﷲ وغیرہ کے دعوے کر کے خلقت کو اپنی طرف دعوت دی اور نہ ماننے والے کو بے دین، جہنمی، معذب، قابل مواخذہ وغیرہ کہا اور علمائے اسلام نے ان کا نہایت زور سے خلاف کیا میں نے مرزاقادیانی کے اقوال اور تحریری پیشین گوئیاں دیکھیں اور سخت تشویش اور تردد میں رہا کہ الٰہی میں بھی تیرا ایک بندہ ادنیٰ ہوں تو مجھ پر حقیقت حال منکشف فرمادے۔ تاکہ میں صحیح اعتقاد پر قائم رہوں۔ مگر مرزاقادیانی کی حیات تک میری وہی حالت رہی۔ ان کی وفات کے بعد میں نے خواب میں یہ دیکھا کہ مرزاقادیانی جب قبر میں چھپائے گئے تو نکیرین نے آن کر سوال اسلام پیش کیا۔ مرزاقادیانی نے نکرین کو بھی فلسفیانہ