احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
جواب دیا کہ انبیاء ۱؎ پر سوال قبر نہیں اور میں بھی نبی موعود اور مہدی ہوں ۔ اس وجہ سے ہم سے سوال قبر جائز نہیں اور مجھ کو یہ موت حقیقی نہیں ہے۔ صرف مجازاً نقل مکانی ہے جو پھر دنیا پر رشد وہدایت کے واسطے جاؤںگا۔ اس پر نکیرین نے بارگاہ احدیت میں عرض کیا کہ الٰہی تو خالق جن وبشر اور جملہ مخلوقات کا ہے۔ تیرے جس قدر بندے فرمانبردار اور نافرمان دنیا سے مرکر آتے ہیں۔ مطابق اپنے اعمال کے جواب حق یا غلط دیتے ہیں۔ مگر یہ تیرا کون سا بندہ ہے کہ بجائے جواب کے ہم سے مباحثہ کر کے اپنے کو نبی کہتا ہے۔ اس کے بارے میں کیا حکم ہے۔ فوراً ملائکہ عذاب معہ اسباب عذاب کے تشریف لائے اور حکم ہواکہ یہ میر ا بندہ نہیں ہے۔ شیطان کا بندہ ہے جو مجدد فلسفہ عبارت نص میں حدیث میں تحریف واجتہاد کر کے دعویٰ نبوت کاذبہ سے دنیا میں لوگوں کو گمراہ کر کے آیا ہے۔ اس کو بزنجیر عذاب مسلسل جکڑ کے اس کی زبان ودل ودماغ وداہنے ہاتھ کو بجرم تقریر واجتہاد وتحریر وتحریف کے زیادہ معذب کرو۔ اس وقت مرزاقادیانی گھبرا کے دائیں بائیں دیکھنے لگے۔ تو شیطان نے آواز دی کہ اے مرزا ہم تمہارے بہت ممنون ہیں اور اپنی ذریات کی طرف سے بھی شکریہ ادا کرتے ہیں کہ جب تک آپ دنیا میں رہے ہم بہت عافیت وچین واطمینان سے سوتے رہے اور ہماری ذریات کو بھی آرام تھا۔ آپ ہماری طرف سے عمدہ کام گمراہی کا دیتے رہے اور جہلاء اور علماء دونوں کو پھانسا، مگر افسوس کہ یہ جگہ ہمارے اختیار سے باہر ہے۔ ہم سے یہاں مدد نہیں ہوسکتی۔ البتہ قیامت کے دن جب آپ ہمارے شامل کئے جائیںگے تو اپنی ذریات کے جلوس کے ساتھ اپنے سے اونچی جگہ پر تعظیم وتوقیر کے ساتھ آپ کو رکھیںگے۔ اس کے بعد نیند ٹوٹ گئی اور بفضلہ تعالیٰ اب قلب کو اطمینان ہے۔ برادران اسلام کی اطلاع کے لئے اس کو مشتہر کیاگیا۔ راقم حال: رویا عاصی محمد حسین خادم الاطباء خال مقام بیلن بازار مونگیر! حکیم صاحب کا یہ خواب خوشخبری اس لئے ہے کہ آپ کو رجحان مرزاقادیانی کی طرف ۱؎ قرآن مجید کی متعدد آیات اور احادیث صحیحہ سے ثابت ہے کہ قیامت کے دن خدائے قہار کے روبرو کفار اور نافرمان اپنی برأت کی وجہ پیش کریںگے اور ان کو جھوٹا ثابت کرنے کے لئے شہادت طلب ہوگی۔ اس شہادت کے بعد ان پر عذاب کا حکم ہوگا۔ اسی طرح مرزاقادیانی نے سوال سے برأت کے لئے عذر پیش کیا اور فرشتے حکم الٰہی کے منتظر ہوئے۔ حکم آنے کے بعد انہوں نے اپنا کام کیا۔