احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
کی خبر قرآن میں نہیںہے۔ یعنی قرآن مجید میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور مسیح علیہ السلام کا ذکر ہے اور انہیں خدا کا رسول کہا ہے۔ یسوع کا ذکر نہیں ہے۔ مگر خود ہی اپنے رسالہ (توضیح المرام ص۳، خزائن ج۳ ص۵۲) میں لکھتے ہیں۔ ’’دوسرے مسیح ابن مریم جن کو عیسیٰ اور یسوع بھی کہتے ہیں۔‘‘ اس کا حاصل یہی ہوا کہ مسیح بن مریم اور یسوع ایک ہی شخص ہے۔ اب مرزائی جماعت بتائے کہ جب یسوع اور عیسیٰ علیہ السلام اور مسیح ایک ہی بزرگ کا نام ہے تو یہ کہنا کہ یسوع کی خبر قرآن شریف میں نہیں ہے۔ کیسا صریح جھوٹ ہے۔ کیونکہ جب یسوع حضرت عیسیٰ علیہ السلام ہی کا نام ہے تو حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور مسیح کا ذکر ہونا بعینہ یسوع کا ذکر ہے اور حضرت یسوع کو گالیاں دینا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو گالیاں دینا اور ایمان کو تباہ کرنا ہے۔ ناظرین! اس کو ملاحظہ کریں کہ پہلے حضرت مسیح کو گالیاں دیں اور بہت کچھ کہا۔ اب اس الزام سے بچنے کے لئے ایک صریح جھوٹ بولتے ہیں اور مسلمانوں کو فریب دیتے ہیں۔ یہ وہ جھوٹ ہے جس کا ثبوت ان ہی کے کلام سے ہم نے دکھا دیا۔ کیا اب بھی حضرات مرزائی ہمارے بیان کی صداقت پر ایمان نہ لائیںگے اور ایک صریح جھوٹے اور انبیاء علیہم السلام کے دشمن کی پیروی نہ چھوڑیںگے۔ بھائیو! مرزاقادیانی نے صرف حضرت مسیح علیہ السلام ہی کی بے حرمتی نہیں کی۔ بلکہ اور انبیاء کی بھی کی ہے۔ حضرت داؤد علیہ السلام کی نسبت ان کا قول ملاحظہ کر لیجئے۔ (معیار المذہب ص۲۱، خزائن ج۹ ص۴۷۹) میں لکھتے ہیں۔ یسوع (یعنی حضرت عیسیٰ علیہ السلام) کے دادا صاحب داؤد نے: ۱… تو سارے برے کام کئے۔ ۲… ایک بے گناہ کو اپنی شہوت رانی کے لئے فریب سے قتل کرایا۔ ۳… اور دلالہ عورت بھیج کر اس کی جورو کو منگوایا۔ ۴… اور اس کو شراب پلائی۔ ۵… اور اس سے زنا کیا۔ ۶… اور بہت سا مال زناکاری میں ضائع کیا۔ یہاں مرزاقادیانی حضرت داؤد علیہ السلام پر نہایت شرمناک چھ الزام قائم کرتے ہیں اور خدا سے نہیں شرماتے۔