احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
ایک طرف سے اسلام میں داخل ہونا شروع ہو جائے اور عیسائیت کا باطل معبود فنا ہو جائے اور دنیا اور رنگ نہ پکڑ جائے تو میں خداتعالیٰ کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ میں اپنے تئیں کاذب خیال کرلوں گا اور خدا جانتا ہے کہ میں ہر گز کاذب نہیں۔ یہ سات برس کچھ زیادہ سال نہیںہیں اور اس قدر انقلاب اس تھوڑی مدت میں ہوجانا انسان کے اختیار میں ہر گز نہیں۔ پس جب کہ میں سچے دل سے خداتعالیٰ کی قسم کے ساتھ اقرار کرتا ہوں اور تم سب کو اﷲ کے نام پر صلح کی طرف بلاتا ہوں تو اب تم خدا سے ڈرو۔ اگر میں خداتعالیٰ کی طرف سے نہیں ہوں تو میں تباہ ہو جاؤں گا۔ ورنہ خدا کے مامور کو کوئی تباہ نہیں کرسکتا۔‘‘ (ضمیمہ انجام آتھم ص۳۰،۳۵، خزائن ج۱۱ ص۳۱۴تا۳۱۹) مرزائیو! اس تحریر کو دوبار، سہ بار پڑھو اور خوب سوچ سمجھ کر مندرجہ ذیل سوالات کا جواب خداوحدہ لاشریک لہ حاضر ناظر سے ڈر کر اپنے اپنے دل سے پوچھو۔ میرا خیال ہے بلکہ یوں کہوں کہ یقین ہے کہ تمہارا دل ضرور اس امر کی شہادت دئیے بغیر نہیں رہے گا کہ تمہارے آقایعنی مرزاغلام احمد قادیانی آنجہانی اپنے دعویٰ میں جھوٹے تھے۔ ۱… کیا عیسائی صفحہ ہستی سے ناپید ہوگئے؟ ۲… کیا عیسائیوں کا باطل خدا فنا ہوگیا؟ ۳… کیا دنیا کے جھوٹے دینوں پر مرزا کے ذریعہ موت ظہور میں آگئی اور آج ہندو یہودی اور عیسائی وغیرہ جھوٹے دین والے موجود نہیں ہیں۔ ۴… کیا ابھی سات سال کا عرصہ نہیں گزار۔ مرزائی دوستو! تمہیں معلوم ہے کہ مرزاقادیانی ہیضہ جیسے قبیح مرض میں مبتلا ہوکر انتہائی ذلت کے ساتھ بمقام لاہور ۲۶؍مئی ۱۹۰۸ء کو مرگئے۔ آپ لوگ غالباً ان کی قبر پر جاکر فاتحہ بھی پڑھتے ہوںگے اور آج اس کو مرے ہوئے قریب ۴۲سال ہوگئے۔ کیوں کیا خیال ہے۔ آپ حضرات کا سات سال کا کچھ اور مطلب تو نہیں ہے۔ شاید میں نہ سمجھ سکا ہوں۔ اگر اس کا کوئی نیا استعارہ تجویز ہوا ہو تو براہ کرم مطلع فرمادیں۔ عین احسان ہوگا۔ ورنہ کوئی شکایت نہیں۔ قصہ کوتاہ یہ کہ ؎کوئی بھی کام مسیحا ترا پورا نہ ہوا نامرادی میں ہوا ہے ترا آنا جانا (حدیث) صحیح مسلم میں ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ فرمایا رسول خداﷺ نے کہ قسم