احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
اور اس میں بھی شک نہیں کہ وہ دخان کے زور سے چلتی ہے۔ جیسے بادل ہوا کے زور سے حرکت کرتا ہے۔ اس جگہ ہمارے نبیﷺ نے کھلے کھلے طور پر ریل گاڑی کی طرف اشارہ کیا ہے۔ (لعنۃ اﷲ علیٰ الکاذبین) چونکہ یہ عیسائی قوم کی ایجاد ہے۔ جن کا امام اور مقتداء بھی یہی دجال گروہ ہے۔ (لیکن یہ تو آنحضرتﷺ کے زمانہ میں بھی موجود تھے۔ لیکن آپ نے کہیں یہ نہ فرمایا کہ یہ لوگ دجال ہیں) اس لئے ان گاڑیوں کو دجال کا گدھا قرار دیاگیا۔ (صرف مرزاقادیانی نے) اب اس سے زیادہ اور کیا ثبوت ہوگا۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۷۳۰، خزائن ج۳ ص۴۹۲) افسوس اور صد افسوس کہ مرزاقادیانی کی امت اسی دجال اور یاجوج ماجوج کی خدمت میں ایڈریس لکھ کر پیش کرتی ہے اور یقین دلاتی ہے کہ ہم مرزائی اپنی جان ومال دجال کے قدموں پر نچھاور کرنے کے لئے ہمیشہ تیار ہیں۔ مرزائیو! یہ الٹی نگا کیسے بہے؟ جواب بذمہ تمہارے، حضرات! آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا۔ اسی دجال کے مارنے یا بقول مرزاقادیانی مغلوب کرنے کے لئے ایک مغل زادہ کا مسیح موعود بن کر آنا ضروری تھا۔ چنانچہ مرزاقادیانی خود مسیح موعود ہوکر ہم پر نازل ہوا اور عرصہ ہوا کہ مر کر مٹی بھی ہوگئے۔ مگر سوال یہ ہے کہ آیا مرزاقادیانی نے مسیح موعود کا کوئی کام بھی کیا یا نہیں؟ سوجواباً عرض پڑھ لیجئے۔ ۱… ابوداؤد کی حدیث میں ہے کہ رسول خداﷺ نے فرمایا ہے کہ مسیح موعود کے زمانہ میں سوائے اسلام کے کوئی دین باقی نہیں رہے گا۔ اس حدیث کو خدا کا شکر ہے مرزاقادیانی بھی تسلیم کرتے ہیں۔ الف… ’’تمام دنیا میں اسلام ہی اسلام ہوکر وحدت قومی ہوجائے گی۔‘‘ (چشمہ معرفت ص۸۰، خزائن ج۲۳ ص۹۱) ب… ’’غیر معبود اور مسیح وغیرہ کی پوجا نہ رہے گی اور خدائے واحد کی عبادت ہوگی۔‘‘ (مرزائی اخبار الحکم مورخہ ۱۷؍جولائی ۱۹۰۵ئ) ۲… مشکوٰۃ شریف کی حدیث میں سرکار دوعالمﷺ نے فرمایا۔ مسیح موعود آکر عیسائیت کے زور کو توڑے گا۔ خدا کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ مرزاقادیانی نے اس حدیث کو بھی بڑے شدومد سے اپنے حق میں لیتے ہیں اور یوں ارشاد فرماتے ہیں۔ ’’میرا کام جس کے لئے میں اس میدان میں کھڑا ہوں۔ یہی ہے کہ عیسیٰ پرستی کے ستون کو توڑ دوں۔‘‘ (اخبار بدر مورخہ ۱۹؍جولائی ۱۹۰۶ئ)