احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
سیاہ پوش جوکعبہ کو مجنوں نے دیکھا ہوا نہ ضبط وہ چلا اٹھے کہ آ لیلیٰ الغرض مرزاقادیانی نے اس پیش گوئی کو اپنے سچے یا جھوٹے ہونے کا معیار ٹھہرایا ہے۔ پس یہی پیش گوئی ایسی فیصلہ کن ہے جس سے مرزائیوں کے آئے دن کے تمام جھگڑے مٹ جاتے ہیں۔ اس پیش گوئی کے پورا ہونے کے دواہم اجزاء ہیں۔ (۱)سلطان محمد آسمانی منکوحہ کے خاوند کا مرزاقادیانی کی موجودگی میں اگست ۱۸۹۴ء تک مرجانا۔ (۲)پھر اس عورت محمدی بیگم کا مرزاقادیانی کے نکاح میں آجانا۔ اب مریدان مرزا سے ہمارا اتنا سوال ہے کہ دونوں باتیں پوری ہوئیں؟ یعنی سلطان محمد مرزاقادیانی کی موجودگی میں اگست ۱۸۹۴ء تک فوت ہوگیا؟ اور محمدی بیگم مرزاقادیانی کے نکاح میں آئی؟ یہ اظہر من الشمس ہے کہ سلطان محمد اندر میعاد فوت نہیں ہوا۔ بلکہ وہ آج تک بھی زندہ ہے اور محمدی بیگم مرزاقادیانی کے نکاح میں نہیں آئی اور مرزاقادیانی یہ کہتے ہوئے ؎ میں منتظر وصال وہ آغوش غیر میں قدرت خدا کی درد کہیں اور دوا کہیں دار دنیا سے دار عقبیٰ کی طرف چل بسے پس ’’بحکم یؤخذ المرء باقرارہ‘‘ آدمی اپنے اقرار پر پکڑا جاتا ہے۔ مرزاقادیانی کے کاذب اور مفتری علی اﷲ وعلیٰ اﷲ وعلیٰ الرسول ہونے میں کوئی شک وشبہ باقی نہ رہا۔ تمام تابعداران مرزاقادیانی کو چیلنج دیا جاتا ہے کہ اس نکاح والی پیش گوئی کو بتقرری منصف مسلم فریقین سچا ثابت کریں اور مبلغ ۲۰روپے انعام پاویں۔ ورنہ خداوند قہار سے خائف ہوکر قادیانی نبوت کو خیرباد کہہ کر حضرت محمد رسول اﷲﷺ خاتم النبیین کے سچے تابعدار بن جائیں۔ ۲۸… مرزاقادیانی کہتے ہیں۔ ’’حضرت عیسیٰ علیہ السلام چار بھائی اور دو ہمشیرہ حقیقی رکھتا تھا۔‘‘ (تذکرۃ الشہادتین ص۲۳، خزائن ج۲۰ ص۲۵) جھوٹ ہے جو مرزائی قرآن وحدیث صحیح سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے بھائی بہنیں ثابت کرے۔ وہ ۲۱روپے انعام پاوے۔ ۲۹… مرزاقادیانی کہتے ہیں۔ ’’بموجب نص صریح قرآن کے کوئی شخص بغیر مسیح موعود (مرزاقادیانی) کی اجازت کے حج کو نہیں جاسکتا۔‘‘ (تذکرۃ الشہادتین ص۴۷، خزائن ج۲۰ ص۴۹)