احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
احادیث ابی ہریرۃ وزعم ان اباہریرۃ کان اکذب الناس وطعن فی الفاروق وعاب عثمان ونقم علیاً وعاب ابن مسعود وکذبہ فی روایۃ انشقاق القمر وفی رؤیۃ الجن لیلۃ الجن ہذا قولہ فی خیار الصحابۃ واہل بیعۃ الرضوان الذین انزل اﷲ فیہم لقد رضی اﷲ عن المؤمنین اذ یبایعونک تحت الشجرۃ (الفرق ص۱۳۳)‘‘ عمرو بن عثمان حافظ وتلمیذ نظام نے کتاب المعارف وکتاب الفتیاء میں لکھا ہے کہ نظام محدثین پر اس لئے طعن کیا کرتا تھا کہ انہوں نے حضرت ابوہریرہؓ کی احادیث کو کیوں روایت کیا۔ حالانکہ ابوہریرہؓ بقول نظام دنیا بھر کا جھوٹا ہے۔ نظام نے حضرت فاروقؓ وذی النورینؓ ومرتضیٰؓ پر بھی حملے کئے۔ ابن مسعودؓ کو روایت مسئلہ تقدیر، معجزہ انشقاق قمر اور جنات کو لیلۃ الجن میں دیکھنے پر جھوٹا ٹھہرایا۔ نظام کا یہ خیال ان برگزیدہ صحابہ اور اہل بیعت رضوان کے بارے میں ہے جن کی تعریف میں خداتعالیٰ نے فرمایا ہے۔ لقد رضی اﷲ! ’’ونسب اباہریرۃ الیٰ الکذب من اجل ان اکثر مرویاتہ علی خلاف القدریۃ ثم ابطل اجماع الصحابۃ ولم یرہ حجۃ واجاز اجماع الامۃ علی الضلالۃ (الفرق ص۳۰۵)‘‘ دوسرے موقع پر ہے نظام نے ابوہریرہؓ کو اس لئے کاذب ٹھہرایا کہ ان کی روایات سے متعزلہ پر زد پڑتی ہے۔ اس کے علاوہ نظام اجماع صحابہ کے حجت ہونے کا بھی منکر ہے۔ بقول اس کے صحابہ اور تمام امت گمراہی پر مجتمع ہوسکتی ہے۔ ’’وزعم القدریۃ طعن فی اکثر الصحابۃ واسقط عدالۃ ابن مسعود ونسبہ الی الضلال من اجل روایتہ السعید من سعد وروایۃ انشقاق القمر وما ذاک منہ الا لانکارہ معجزات النبیؐ (الفرق ص۳۰۴) واکفرہ اہل السنۃ (الفرق ص۳۱۵)‘‘ نیز لکھا ہے معتزلہ کے پیشوا نظام نے اکثر صحابہ پر حملے کئے اور عبداﷲ بن مسعودؓ کو نیک لوگوں کی صف سے نکال کر گمراہ قرار دیا۔ صرف اس جرم میں کہ انہوں نے مسئلہ تقدیر، معجزہ شق القمر، روایت کیا۔ کیونکہ نظام تمام تر معجزات کا منکر ہے۔ (حتیٰ کہ نظم قرآن کو بھی معجز نہیں مانتا۔ جیسے تفصیلاً گذرا) ان اور اس قسم کی دوسری کفریات پر تمام اہل سنت نے اس کی تکفیر کی۔ لطیفہ ان حالات میں باہمی یگانگت اور اتحاد کے باوجود نرالی شان اتحاد دیکھئے کہ نظام بھی مرزاقادیانی کی طرح دختررز کا بڑا ہی دلدادہ تھا۔ بغدادی فرماتے ہیں۔ ’’ثم ان النظام مع