احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
ملاحظہ کر لیا آپ نے؟ کہ قادیانی بھان متی نے کس طرح اپنی تصانیف کا کنبہ جوڑا ہے۔ یہ عنایت بزرگانہ کے طالب آپ جانتے بھی ہیں کون بزرگ ہیں؟ اور یہ مولوی چراغ علی کے فوائد جرائد سے اپنے مختصر الہامی کلام کو زیب وزینت بخشنے والے کو آپ پہچانتے بھی ہیں؟ یہ وہی ہیں جن کو ’’وما ینطق عن الہویٰ‘‘ کے الہام ہواکرتے تھے اور جو بغیر خدا کے بلوائے بولنا جرم سمجھتے تھے۔ مگر اندرون خانہ مضمون جمع کرنے کی خاطر کیا کیا لجاجتیں ہو رہی ہیں۔ الہامی کلام کو محقر گردانا جارہا ہے اور انسانی کلام مانگ مانگ کر دس جلدوں کی تصنیف کا سامان مہیا کیا جاتا ہے ؎ وائے گر پس امروز بود فردائے پھر کیا ہوا؟ وہ مولوی محمد یحییٰ کی زبانی سنئے۔ اس کے بعد پنجاب میں آریوں کے شوروشغب اور عداوت اسلام کا کسی قدر تفصیل سے ذکر کیا ہے اور آخر میں لکھا ہے: ’’دوسری گذارش یہ ہے کہ اگرچہ میں نے ایک جگہ سے وید کا انگریزی ترجمہ بھی طلب کیا ہے اور امید کہ عنقریب آجائے گااور پنڈت دیانند کا وید بھاش کی کئی جلدیں بھی میرے پاس ہیں اور ان کا ستیارتھ پرکاش بھی موجود ہے۔ لیکن تاہم آپ کو بھی تکلیف دیتا ہوں کہ آپ کو جو اپنی ذاتی تحقیقات سے اعتراض ہنود پر معلوم ہوئے ہوں یا جو وید پر اعتراض ہوتے ہوں ان اعتراضوں کو ضرور ہمراہ مضمون اپنے کے بھیج دیں۔ لیکن یہ خیال رہے کہ کتب مسلمہ آریہ سماج کی صرف وید اور منوسمرت ہے اور دوسری کتابوں کو مستند نہیں سمجھتے۔ بلکہ پرانوں وغیرہ کو محض جھوٹی کتابیں سمجھتے ہیں۔ میں اس جستجو میں بھی ہوں کہ علاوہ اثبات نبوت حضرت پیغمبرﷺ کے، ہنود کے وید اور ان کے دین پر سخت سے سخت اعتراض کئے جائیں۔ کیونکہ اکثر جاہل ایسے بھی ہیں کہ جب تک اپنی کتاب کا نام چیز اور باطل اور خلاف حق ہونا ان کے ذہن نشین نہ ہو تب تک گو کیسی ہی خوبیاں اور دلائل حقانیت قرآن مجید کے ان پر ثابت کئے جائیں اپنے دین کی طرفداری سے باز نہیں آتے اور یہی دل میں کہتے ہیں کہ ہم اسی میں گذارہ کر لیںگے۔ سو میرا ارادہ ہے کہ اس تحقیقات اور آپ کے مضمون کو بطور حاشیہ کے کتاب کے اندر درج کردوںگا۔‘‘ سن لی آپ نے سلطان القلم کی دوسری گذارش بھی؟ انگریزی جانتے تو ’’آئی ایم وٹ وٹ‘‘ (یہ مرزاقادیانی کا ایک الہام ہے) تک ہیں۔ مگر وید کا انگریزی ترجمہ منگایا جارہا ہے تا کہ اس سے ’’بقلم خود مستفید‘‘ ہوکر الہامی تصانیف کا پیٹ بھرا جائے اور اگرچہ حضرت خود بھی