احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
اب ہم انسان کو مٹی کے خلاصہ سے پیدا کریںگے۔ (کتاب البریہ ص۷۸،۷۹، خزائن ج۱۳ ص۱۰۳) ۱۲…بسا اوقات آئندہ ہونے والے واقعات کی خبر پہلے سے ہی دے دیتا ہے۔ (علامت نمبر۳) ۱۲…آپ کی بعض پیش گوئیاں جو اتفاقاً درست نکلیں۔ وہ اسی بات کی علامت تھیں۔ ۱۳…مریض ہمیشہ غضبناک، بدحواس، حیران وپریشان، بدخلق وبکواسی ہوتا ہے۔ (علامت نمبر۹) ۱۳…مرزاقادیانی کی بدخلقی اور اشتعال جذبات ملاحظہ ہو۔ پہلے آپ نے تمام مسلمانوں کو حرام زادہ کہا۔ ’’یقبلنی ویصدق دعوتی الاذریۃ البغایا‘‘ یعنی حرامزادہ اور ولدالزنا کے سوا ہر مسلمان مجھے قبول کرے گا اور میری دعوت کی تصدیق کرے گا۔ (آئینہ کمالات اسلام ص۵۴۷، مطبوعہ وزیر ہند پریس جولائی ۱۹۲۴ئ، خزائن ج۵ ص۵۴۷) (علمائے کرام کو گالیاں) الف…’’اے بدذات فرقہ مولویان تم کب تک حق کو چھپاؤ گے۔ کب وہ وقت آئے گا کہ تم یہودیانہ خصلت کو چھوڑو گے۔ اے ظالم مولویو! تم پر افسوس ہے کہ تم نے جس بے ایمانی کا پیالہ پیا۔ وہی عوام کالانعام کو بھی پلایا۔‘‘ (انجام آتھم ص۲۱، خزائن ج۱۱ ص۲۱) ب…’’نالائق نذیر حسین اور اس کا ناسعادت مند شاگرد محمد حسین۔‘‘ (انجام آتھم ص۴۵، خزائن ج۱۱ ص۴۵) ان العدیٰ صار واخنازیر الفلا نسائہم من دونہن الا کلب ج…میرے مخالف جنگلوں کے سور ہیں اور ان کی عورتیں کتیوں سے بڑھ کر ہیں۔ (نجم الہدیٰ ص۱۰، خزائن ج۱۴ ص۵۳) (حضرت مسیح علیہ السلام کو گالیاں) الف…’’ہم ایسے ناپاک خیال اور متکبر اور راست بازوں کے دشمن کو ایک بھلا مانس آدمی بھی قرار نہیں دے سکتے۔ چہ جائیکہ نبی قرار دیں۔‘‘ (ضمیمہ انجام آتھم ص۵ حاشیہ، خزائن ج۱۱ ص۲۸۹) ب…’’تین دادیاں اور نانیاں آپ کی زناکار اور کسبی عورتیں تھیں۔ جن کے خون سے آپ کا وجود ظہور پذیر ہوا۔‘‘ (ضمیمہ انجام آتھم ص۷ حاشیہ، خزائن ج۱۱ ص۲۹۱)