احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
نوٹ: بعض مریضان مالیخولیا کے متعلق تشخیص مرض کا فیصلہ بجز طبیب حاذق کے دشوار ہوا کرتا ہے۔ چنانچہ حکیم نورالدین صاحب لکھتے ہیں۔ ۸… اگرچہ ابتداء میں مالیخولیا کی تشخیص دشوار ہے۔مگر اس کے طول طویل سلسلہ کلام اور بیان مرض کو لمبا کرنے سے طبیب حاذق سمجھ لیتا ہے کہ وہ مالیخولیا میں مبتلا ہے۔ (بیاض نورالدین حصہ اوّل ص۲۱۲) ۹… مریض کو اپنے خیالات اور جذبات پر قابو نہیں رہتا اور تخیل بڑھ جاتا ہے۔ یہاں تک کہ بعض دفعہ مجنون لوگوں کی بات پیش گوئی کی طرح پوری بھی ہو جاتی ہے۔ (ریویو اگست ۱۹۲۶ء ص۵) ۱۰… وردیت دخان وتاریکی درخواب واستعجال درامورکہ لائق استعجال نباشد۔ وصبردر امور مشروع وطیش وحقدبطی ومکث درامور سہل کہ دران مکث نشابد وصداع ونسیان وفواق احیاناً ودفع ریح کینہ دیرپا متواتر وخفقان معدی وقلبی وگاہے عظیم طحال۔ ظاہر شدن از عوارض مرض مبارک مراق است۔ لیکن وجود اینہمہ دریک شخص ضرور نیست۔ (اکسیر اعظم ج۱ ص۱۸۹) ۱۱… اگر مالیخولیا کی پیدائش صفرا کے جلنے سے ہو تو مالیخولیا کے ساتھ جنون بھی ہوتا ہے۔ نیز اس قسم میں مریض کو حیرت بے عقلی ہذیان، چیخنا، چلانا اور بے قراری ہوتی ہے۔ مریض کو بیداری قلت سکون اور کثرت غصہ ہوتا ہے۔ (ترجمہ شرح اسباب ج۱ ص۱۴۲) ۱۲… مالیخولیا صفراوی جو کہ احتراق صفراء سے ہو اس کا مرض ہمیشہ غضبناک۔ بدحواس، حیران وپریشان، بد خلق وبکواسی ہوتا ہے اور زیادہ بیدار رہا کرتا ہے۔ (مخزن حکمت طبع پنجم ج۲ ص۱۳۵۲) ۱۳… چونکہ دماغی قویٰ میں فتور ہوتا ہے۔ اس لئے اس کی اکثر باتیں ایک دوسرے کے مخالف ہوتی ہیں۔ ۱۴… اقوال وافعال میں بھی خرابی ہو تو سمجھ لینا چاہئے کہ دماغ کے بطن اوسط میں علت ہے۔ (بیاض نورالدین ص۲۱۲) ۱۵… طرح طرح کے ایسے خیال ان کے دل میں آتے ہیں۔ جن کی کوئی حقیقت نہیں ہوتی۔ (ریویو ص۲۲، مئی ۱۹۲۷ئ) ۱۶… مریض بعض دفعہ ایسا خیال کر لیتا ہے جس کی واقعات تردید کردیتے ہیں۔ (ریویو ص۲۳ حاشیہ، مئی ۱۹۲۷ئ)