احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
الجواب الف… یہاں بھی مرزائی سیکرٹری نے انتہائی تلبیس سے کام لیا ہے۔ مرزاقادیانی کی جو عبارتیں انگریزی سلطنت اور ملکہ وکٹوریہ کے متعلق سابقہ نمبروں میں درج کی گئی ہیں۔ کیا کوئی نبی ایسا گذرا ہے جس نے اپنے مقابل کی کافر حکومت کی اس طرح ثناخوانی اور اطاعت کی ہو اور اپنی نبوت کو کسی کافر گورنمنٹ کی برکت کا نتیجہ قرار دیا ہو۔ ب… قرآن مجید میں تصریح ہے۔ ’’کتب اﷲ لا غلبن انا ورسلی ان اﷲ لقوی عزیز (المجادلہ)‘‘ اﷲتعالیٰ نے یہ لکھ دیا ہے کہ ضرور غالب آؤں گا۔ میں اور میرے پیغمبر بیشک اﷲ بہت زور والا اور زبردست ہے۔ حق تعالیٰ نے عموماً انبیاء کرام کو اعدائے اسلام کے مقابلہ میں نصرت وغلبہ عطاء فرمایا اور کافر قوموں کو عذاب سے ہلاک کیا۔ ج… مرزاقادیانی پر جو اصل اعتراض ہے اس پر مرزائی سیکرٹری نے پردہ ڈالنا چاہا ہے۔ وہ یہ ہے کہ جب مرزاقادیانی نے مسیح موعود ہونے کا دعویٰ کیا تو ان کے لئے ضروری تھا کہ کافرانہ حکومت واقتدار کو ختم کرتے۔ کیونکہ احادیث میں تصریح ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام آمد ثانی کے بعد عادلانہ حکومت قائم کریںگے اور دجال کو بھی قتل کریںگے۔ عیسائیت کے عقائد وافعال ختم ہو جائیںگے اور اسلام دنیا میں پھیل جائے گا۔لیکن مرزاقادیانی انگریزوںکی غلامی میں ہی پیدا ہوئے اور غلامی میں ہی مرگئے۔ چونکہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی کوئی نشانی ان میں نہیں پائی گئی۔ اس لئے وہ اپنے دعویٰ میں جھوٹے ہیں۔ د… مرزائی سیکرٹری نے یہاں جن انبیاء کی مثالیں دی ہیں۔ اس میں بھی مغالطہ دینے کی کوشش کی ہے۔ کیونکہ حضرت موسیٰ علیہ السلام وہ عظیم الشان رسول ہیں۔ جن کو ید بیضا اور عصا کے اژدھا بننے کے معجزات عطاء کئے گئے اور ان کے مقابلہ میں فرعون جو الوہیت کا مدعی تھا اپنی تمام پارٹی سمیت حضرت موسیٰ علیہ السلام اور ان کی قوم بنی اسرائیل کی آنکھوں کے سامنے دریائے قلزم میں غرق ہوا۔ یوسف علیہ السلام کو ابتلائے عظیم (اتہام زلیخا اور قید وبند کے مصائب) کے بعد قادر مطلق نے ملک مصر کا اقتدار اعلیٰ عطاء فرمایا۔ جس کے متعلق قرآن عظیم میں صاف ارشاد ہے۔ ’’وکذالک مکنّا لیوسف فی الارض یتبوأ منہا حیث یشاء (یوسف)‘‘ اور اسی طرح ہم نے حضرت یوسف کو اس ملک میں قدرت عطاء کی جہاں چاہتے اس ملک میں جگہ پکڑتے۔ حضرت یوسف علیہ السلام نے اپنے تخت پر اپنے ماں باپ کو بٹھایا اور وہ آپ کے سامنے سجدے میں گر گئے۔ جیسا کہ فرمایا ’’ورفع ابویہ علی العرش وخروا لہ