احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
الجواب نمبر۱ مرزائی سیکرٹری نے یہاں جو الزامات حضرت مولانا عبداللطیف صاحب موصوف پر لگائے ہیں۔ وہ سب مرزاغلام احمد قادیانی پر صادق آتے ہیں۔ جس نے خود یہ لکھا ہے کہ: ’’لاکھ لاکھ حمد اور تعریف اس قادر مطلق کی ذات کے لائق ہے کہ جس نے ساری ارواح اور اجسام بغیر کسی مادہ اور بیوی کے اپنے ہی حکم اور امر سے پیدا کر کے اپنی قدرت عظیمہ کا نمونہ دکھلایا اور تمام نفوس قدسیہ انبیاء کو بغیر کسی استاد اور اتالیق کے آپ ہی تعلیم اور تادیب فرماکر اپنے فیوض قدیمہ کا نشان ظاہر فرمایا۔ (براہین احمدیہ حصہ اوّل ص۷، خزائن ج۱ ص۱۶) اور براہین احمدیہ وہ کتاب ہے جس کے متعلق خود مرزاقادیانی نے لکھا ہے کہ: ’’کتاب براہین احمدیہ جس کو خداتعالیٰ کی طرف سے مؤلف نے ملہم اور مامور ہوکر بغرض اصلاح وتجدید دین تالیف کیا ہے۔‘‘ (اشتہار مرزا ملحقہ آئینہ کمالات اسلام، خزائن ج۵ ص۶۵۷) بتلائیے جب براہین احمدیہ میں جو اس درجہ کی کتاب ہے مرزاقادیانی نے صاف لکھ دیا ہے کہ تمام نفوس قدسیہ انبیاء کو اﷲتعالیٰ نے بغیر کسی استاد کے خود ہی تعلیم دی ہے تو اب مرزائی سیکرٹری کو مرزاقادیانی کے متعلق بھی وہی فیصلہ دینا چاہئے جو اس نے حضرت مولانا عبداللطیف صاحب کے متعلق دیا ہے۔ یعنی: الف… مرزاغلام احمد کی یہ بات خود ساختہ معیار ہونے کی وہ سے ناقابل التفات ہے۔ ب… مرزاقادیانی نے دوسرے انبیاء کرام کو حضورﷺ کی صفت خاصہ ’’امی‘‘ میں شریک کر کے آنحضرتﷺ کی توہین اور ہتک کی ہے۔ ج… مرزاقادیانی نے اپنی زندگی میں ایک دفعہ بھی قرآن مجید یا بخاری شریف نہیں پڑھی۔ د… مرزاقادیانی نے یہ لغو اور بے بنیاد اصول پیش کیا۔ س… مرزاقادیانی نے چونکہ قرآن وحدیث کے علوم دوسرے استادوں سے پڑھے ہیں۔ اس لئے وہ اپنے پیش کردہ اصول کے تحت نبی نہیں ہے۔ چنانچہ مرزاقادیانی نے یہ بھی تصریح کی کہ: ’’رسول کی حقیقت اور ماہیت میں یہ امر داخل ہے کہ دینی علوم کو بذریعہ جبرئیل علیہ السلام حاصل کرے اور ابھی ثابت ہوچکا ہے کہ اب وحی رسالت تاقیامت منقطع ہے۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۶۱۴، خزائن ج۳ ص۴۳۲) کیا مرزائی سیکرٹری مرزاغلام احمد قادیانی کے متعلق یہ باتیں تسلیم کرے گا۔ لو آپ اپنے دام میں صیاد آگیا