احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
کر مثل آفتاب دنیا کو دکھا دیا۔ ذرا اس قدرت خدا کو ملاحظہ کیجئے کہ جسے انبیاء سے افضل ہونے کا دعویٰ ہو۔ ’’انت بمنزلۃ ولدی‘‘ (حقیقت الوحی ص۸۶، خزائن ج۲۲ ص۸۹) جس کا الہام ہو۔ جو یہ کہتا ہو کہ اﷲتعالیٰ نے خدائی اختیارات مجھے دئیے ہیں۔(حقیقت الوحی ص۱۰۵، خزائن ج۲۲ ص۱۰۸) اور کن فیکون کا مجھے الہام ہوا ہے۔ ایسا مدعی اپنے غریب کنبے والوں سے لڑکی طلب کر ے اور اپنے نکاح میں لانے کے لئے ملتجی ہو اور اقسام کی ترغیبین انہیں دے اور انکار پر طرح طرح کے خوف سے انہیں ڈرائے اور برسوں بار بار الہام اتار کر سنائے اور دھمکائے اور کہے کہ اﷲتعالیٰ وعدہ کر چکا ہے کہ یہ لڑکی ہر طرح تیرے نکاح میں آئے گی اور ضرور آئے گی۔ کوئی اسے روک نہیں سکتا۔ (ازالہ اوہام ص۳۹۷، خزائن ج۳ ص۳۰۵) اور اٹھارہ بیس برس تک یہی کہتے رہے اور اس کو اپنی صداقت کا نہایت عظیم الشان نشان بناتے رہے۔ مگر ان کی معشوقہ جس کا نام محمدی ہے ان کے آغوش میں نہ آئی اور دنیا سے ترستے ہوئے آغوش لحد میں چلے گئے اور ان کے خدائی اختیارات کچھ کام نہ آئے اور ان کے قرب وفضیلت کے الہامات ان کی کذابی اور افتراء پردازی کے نشانات ثابت ہوئے۔ خفا نہ ہوجیئے گا۔ واقعی بات کہتا ہوں۔ خیال کیجئے کہ مرزاقادیانی نے اپنی عظمت وشان میں کس قدر الہامات اتارے اور خاص منکوحہ آسمانی والی پیشین گوئی کے متعلق برسوں بہت کچھ الہامات انہیں ہوئے۔ مگر سب کا نتیجہ یہی ہوا جو میں نے بیان کیا۔ جس معزز مرزائی کو حوصلہ ہو اس بات پر مناظرہ کرے۔ اسی معشوقہ کے ذکر میں بہت باتیں مرزاقادیانی نے بیان کی ہیں۔ جنہیں ہر ایک مسلمان معلوم کر کے یہی کہے گا کہ مرزاقادیانی باوجود دعویٰ نبوت کے بہت بڑے بڑے گناہ کے مرتکب ہوئے ہیں جو خیالی زنا سے ہزار گنا زیادہ ہیں۔ بطور نمونہ چند باتیں پیش کرتا ہوں۔ ایک یہ کہ (شہادت القرآن ص۸۰، خزائن ج۶ ص۳۷۶) میں آپ کے مرزاقادیانی کہتے ہیں۔ ’’پیشین گوئی ایسی بات نہیں جو انسان کے اختیار میں ہو۔ بلکہ اﷲتعالیٰ کے اختیار میں ہے۔‘‘ میں دریافت کرتا ہوں کہ آپ کے نزدیک مرزاقادیانی کا یہ کہنا سچ ہے؟ کیا یہ بات دنیا پر اور بالخصوص اہل پنجاب پر پوشیدہ ہے کہ دنیا میں اور بالخصوص پنجاب میں رمل جاننے والے بہت ہیں اور وہ جابجا جا کر پیشین گوئیاں کرتے ہیں اور بالخصوص عوام ان سے شادی بیاہ وغیرہ کی نسبت دریافت کرتے ہیں اور وہ خبریں دیتے ہیں اور بہت خبریں صحیح بھی ہوتی ہیں۔ اکثر اخباروں میں پیشین گوئیاں مشتہر ہوتی ہیں۔ کیا اس کا علم مرزاقادیانی کو نہیں تھا۔ ضرور تھا۔ مرزاقادیانی ایسے نادان نہ تھے کہ دنیا کی مشہور باتوں سے