احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
۷… مرزاقادیانی لکھتے ہیں کہ: ’’میں ایمان لاتا ہوں اﷲ پر، ملائکہ پر، رسولوں پر۔‘‘ (اشتہار ۲؍اکتوبر ۱۸۹۱ئ، مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۲۳۱) اس ایماندار کا رسولوں پر کیسا ایمان تھا وہ بھی ملاحظہ فرمائیے۔ ناظرین! جب مرزاقادیانی کی پیش گوئیاں غلط ثابت ہوتی رہیں تو ایک طرف سے عیسائیوں اور ہندوؤں نے لے گھسیٹا، تو دوسری طرف سے دیوبندیوں نے دھردبایا کہ آپ کیسے نبی اور کیسے مسیح موعود ہیں کہ آپ کی ایک پیش گوئی بھی سچی نہیں نکلتی۔ تو مولویوں کا منہ بند کرنے کا یہ طریقہ مرزاقادیانی اختیار کرتے ہیں اور رسولوں پر جو ایمان تھا اس کو اس طرح ظاہر کرتے ہیں۔ لکھتے ہیں کہ اگر ہم نے پیش گوئیوں کے سمجھنے میں غلطی کھائی تو ہوا کیا۔ بلکہ: ’’کوئی نبی دنیا میں ایسا نہیں گذرا جس نے اپنی پیش گوئی سمجھنے میں غلطی نہ کھائی ہو۔‘‘ (براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۸۶، خزائن ج۲۱ ص۱۶۸) حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر آنحضرتﷺ تک کسی ایک نبی کی پیش گوئی اگر کوئی مرزائی غلط ثابت کر دکھائے تو وہ مرزائی چار روپیہ انعام پائے۔ ورنہ ہم تو وہی کہیںگے۔ جیسا کہ خود مرزاقادیانی نے لکھا ہے کہ: ’’خدا کا نام لے کر جھوٹ بولنا سخت بدذاتی ہے۔‘‘ (تریاق القلوب ص۶، خزائن ج۱۵ ص۱۴۰) ۸… حضرت پیر صاحب العلم پیر صاحب جھنڈے والے عالم باعمل، بزرگ، درویش، صوفی، ولی اﷲ، حسنی وحسینی جن کے لاکھوں مرید ہیں۔ آپ کے ملفوظات ومکتوبات شائع شدہ ہیں۔ حضرت پیر صاحبؒ نے قرآن شریف کی ایک تفسیر بزبان سندھی بھی لکھی ہے۔ اس میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا آسمان پر جانا اور پھر دوبارہ دنیا میں آنا عقلی ونقلی دلائل سے ثابت کیا ہے۔ ان کی نسبت مرزاقادیانی اپنی مایۂ ناز کتاب (حقیقت الوحی ص۲۰۲، خزائن ج۲۲ ص۲۱۰) پر لکھتے ہیں کہ: ’’میری نسبت پیر صاحب العلم سندھی نے جس کے ایک لاکھ مرید تھے اور وہ اپنی نواح میں مشہور بزرگ تھے خواب میں دیکھا تھا کہ آنحضرتﷺ نے فرمایا کہ وہ (مرزاقادیانی) سچا ہے اور ہماری طرف سے ہے۔‘‘ پھر وہی مرزا قادیانی آنجہانی کتاب (ضمیمہ انجام آتھم ص۶۰، خزائن ج۱۱ ص۳۴۴) پر اس طرح لکھتے ہیں کہ: ’’پیر صاحب العلم (قدس سرہ) جو بلاد سندھ کے مشاہیر مشائخ میں سے ہیں۔