احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
یعنی جس وقت آنحضرتﷺ نے یہ حدیث فرمائی تھی اس وقت جتنے لوگ دنیا میں زندہ تھے ان کی بابت فرمایا کہ سوسال تک ایک بھی نہ رہے گا۔ اب ذرا سودیشی نبی قادیانی کی بھی سنئے۔ کتاب (ازالہ اوہام ص۲۵۲، خزائن ج۳ ص۲۲۷) پر اس طرح لکھتے ہیں کہ: ’’ایک اور حدیث بھی مسیح ابن مریم کے فوت ہو جانے پر دلالت کرتی ہے اور وہ حدیث یہ ہے کہ آنحضرتﷺ سے پوچھا گیا کہ قیامت کب آئے گی تو آپ نے فرمایا کہ آج کی تاریخ سے سو برس تک تمام بنی آدم پر قیامت آئے گی۔‘‘ آنحضرتﷺ کے زمانہ سے سوبرس تک قیامت آنے والی حدیث اگر کوئی مرزائی دکھائے تو وہ بیس روپیہ انعام پائے۔ ورنہ جھوٹ بولنے کی نسبت مرزاقادیانی نے صاف لکھا ہے کہ: ’’اے بے باک لوگو! جھوٹ بولنا اور گوہ کھانا ایک برابر ہے۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۲۰۶، خزائن ج۲۲ ص۲۱۵) ۵… حضرت اسامہ بن زید سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا کہ: ’’طاعون ایک عذاب ہے جو بنی اسرائیل کی ایک جماعت پر نازل کیاگیا تھا۔ اگر تم کو معلوم ہو جائے کہ کسی جگہ طاعون ہے تو وہاں نہ جاؤ اور اگر کسی جگہ طاعون پیدا ہو جائے اور تم وہاں موجود ہو تو بھاگ کر وہاں سے نہ چلے جاؤ۔‘‘ (صحیح بخاری وصحیح مسلم) اب مسیح قادیانی کے بھی عقائد سنئے! لکھتے ہیں کہ: ’’ہم نہ شریعت میں کچھ بڑھاتے ہیں اور نہ کم کرتے ہیں اور ایک ذرہ کی کمی بیشی نہیں کرتے اور جو کچھ رسول اﷲﷺ سے ہم کو پہنچا ہے اس کو قبول کرتے ہیں۔ چاہے اس کو ہم سمجھیں یا اس کے بھید کو نہ سمجھیں۔‘‘ (نور الحق حصہ اوّل ص۵، خزائن ج۸ ص۷) پھر لکھتے ہیں کہ: ’’ہمارا عقیدہ ہے کہ نجات صرف اسلام میں ہے۔ جو حضرت محمدﷺ کی فرمانبرداری سے حاصل ہوسکتی ہے اور جو امور اسلام کی تعلیم کے خلاف ہیں۔ ہم ان سے بالکل بیزار اور بری ہیں اور ہمارے پاک رسول محمدﷺ جو کچھ لائے ہیں اس پر ہمارا پختہ ایمان ہے۔‘‘ (آئینہ کمالات اسلام ص۳۸۷،۳۸۸، خزائن ج۵ ص ایضاً) حضرات! دیکھا آپ نے کہ مرزاقادیانی کا احادیث پر کیسا پکا ایمان ہے۔ اب ذرا اس ایماندار کا پختہ ایمان بھی ملاحظہ فرمائیے۔ (اشتہار اگست ۱۹۰۷ء ،ریویو قادیان ج۶ ص۳۶۵) پر حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی نسبت ایک افتراء اس طرح بیان کرتے ہیں۔ لکھتے ہیں کہ وائسرائے