احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
کیونکہ میں ایسے آدمی کے ہاتھ میں اپنا ہاتھ نہیں دے سکتا جو ایسے نقائص میں مبتلا ہو۔ ہاں جیسا کہ میں پہلے بھی مفصل عرض کر چکا ہوں۔ میں جماعت کا باقاعدہ فرد ہوں۔ جماعت سے میں الگ نہیں ہوسکتا۔ آپ کی بیعت کا جوا اپنی گردن سے اتارنے کی یہ بھی وجہ ہے کہ میں آزاد ہو کر جماعت کو دوسرے خلیفہ کے انتخاب کی طرف جلد توجہ دلاسکوں۔ ’’اگر آپ اس توبہ پر راضی ہوں تو میں آپ کا خادم ہوں اور انشاء اﷲتعالیٰ رہوںگا۔ ورنہ جیسا کہ میں نے اوپر ذکر کیا ہے۔ میں آپ کے ساتھ قطعاً نہیں رہ سکتا۔‘‘ مندرجہ بالا عبارتوں میں سے سات باتیں عیاں ہیں۔ ۱… میں جماعت سے علیحدگی کو ہلاکت یقین کرتا ہوں۔ ۲… میں جماعت کا باقاعدہ فرد ہوں۔ ۳… موجودہ خلیفہ کے وجود میں بعض اہم نقائص کی وجہ سے میں ان کی بیعت میں نہیں رہ سکتا۔ ۴… وہ نقائص ایسے ہیں جو ان کی معزولی کے متقاضی ہیں۔ ۵… میری بیعت سے علیحدگی بدیں وجہ ہے کہ میں آزاد ہوکر جماعت کو نئے خلیفہ کے انتخاب کی طرف توجہ دلاسکوں۔ ۶…میں خلافت کا قائل ہوں (جو لوگ مجھے خلافت کا منکر قرار دے رہے ہیں۔ وہ میری مندرجہ بالا تحریر کو غور سے پڑھیں) ۷… میری انتہائی کوشش ہے کہ اگر موجودہ خلیفہ ہی رجوع کرے تو خلافت کو نہ بدلا جائے۔ اس کی تائید میری مندرجہ ذیل عبارت سے یہی ہوتی ہے۔ ’’میں ہرگز اس بات کو نہیں چاہتا کہ سلسلہ کے موجودہ نظام کو توڑ دیا جائے اور اس وقت تک کہ آپ کی اصلاح ہو جائے۔ آپ کے (نقائص) کے معاملہ کو اﷲتعالیٰ کے سپرد کرتا ہوا یہ سمجھ لوںگا۔‘‘ اب ان واضح تحریروں کے ہوتے ہوئے یہ اعلان میں ظاہر کرنا کہ میں نے یہ لکھا کہ میں جماعت سے علیحدہ ہو جاؤں گا۔ کس قدر جسارت اور جماعت کے عقول اور اس کے اخلاص کے ساتھ کھیلنا ہے۔ میں اس جگہ بعض دوستوں کے اس خیال کے متعلق بھی کہ خلیفہ سے علیحدگی جماعت سے علیحدگی کے ہی مترادف ہے۔ کچھ عرض کردینا ضروری سمجھتا ہوں۔ یہ بات بالکل غلط ہے کہ جو شخص خلیفہ کی بیعت نہیں کرتا یا بیعت سے علیحدگی اختیار کرتا ہے۔ وہ اصل سلسلہ سے