احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
کا کھلے الفاظ میں اظہار ہے کہ آپ کے اقتدار کی وجہ سے شروع میں جماعت اس عاجز کی طرف بالکل توجہ ہی نہیں کرے گی اور یہ کہ یہ عاجز بالکل بے بس اور بیکس ہے۔ باوجود یہ علم پانے کے وہ اب تک خاموش ہیں اور اس کی تردید نہیں کرتے۔ اب میں ذیل میں دوستوں کے علم کے لئے بھی اپنے خط میں سے چند الفاظ نقل کر دیتا ہوں تاکہ احباب کو اصل حقیقت تک پہنچنے میں آسانی ہو۔ ’’بے شک ان باتوں کی وجہ سے کہ جو اقتدار آپ کو حاصل ہوچکا ہے۔ اس پر آپ کو ناز ہے اور آپ یقین رکھتے ہیں کہ میں (آپ) اپنے مدمقابل کا سر ایک آن میں کچل سکتا ہوں اور اس میں بھی شک نہیں کہ میں جو آپ کے مقابلہ کے لئے کھڑا ہونا چاہتا ہوں۔ ایک نہایت ہی کمزور، بے بس، بیکس، بے مال، بے مددگار ہوں اور جہاں آپ کو اپنی طاقت پر ناز ہے وہاں مجھے اپنی کمزوریوں کا اقرار ہے۔ ہاں میں اتنا ضرور جانتا ہوں کہ حق کی قوت میرے ساتھ ہے اور غلبہ ہمیشہ اﷲتعالیٰ کی طرف سے اسی کو ہوتا ہے جو حق کی تلوار لے کر کھڑا ہوتا ہے۔ ہوسکتا ہے کہ ابتداء میں میری بات کی طرف توجہ نہ کی جائے اور میں اس مقابلہ میں کچلا جاؤں۔لیکن حق کی تائید کے لئے اور باطل کے سر کچلنے کی غرض سے کھڑے ہونے والے علماء اس قسم کے انجاموں سے کبھی نہیں ڈرتے۔‘‘ ’’پس اس مقابلہ میں مجھے اس بات کی قطعاً پرواہ نہیں کہ میرا انجام کیا ہوگا اور میری بات کوئی سنے گا یا نہیں۔ میری تقویت اور ہمت بڑھانے کے لئے صرف یہی کافی ہے کہ میں حق پر ہوں اور آپ باطل پر ہیں۔‘‘ میری مندرجہ بالا عبارتیں ایسی واضح ہیں کہ ان پر ایک سرسری نظر ڈالنے والا بھی بآسانی اس نتیجہ پر پہنچ سکتا ہے کہ ان میں اثرورسوخ کا دعویٰ تو کجا، بلکہ اثرورسوخ کی صریح الفاظ میں نفی کی گئی ہے اور کھلے الفاظ میں اقرار کیا گیا ہے کہ ابتداء میں جماعت توجہ نہیں کرے گی اور میں کچلا جاؤں گا۔ چنانچہ ایسا ہی ہوا۔ اس سے صاف معلوم ہوتا ہے کہ جو قدم میں نے اٹھایا ہے اس کے اٹھاتے وقت یہ سب کچھ میرے سامنے تھا۔ جو اب وقوع میں آرہا ہے۔ چنانچہ میں نے اپنے اشتہار دردمندانہ اپیل میں جو ۲۶؍جون کو لکھا گیا تھا۔ صاف الفاظ میں ذکر کیاگیا ہے۔ ممکن ہے میرے خلاف نفرت کے ریزولیوشن پاس کرادئیے جائیں یا جماعت کو اور رنگ میں ابھار دیا جائے۔ لیکن مجھے اس کی پرواہ نہیں۔ میری آواز آج نہیں کل، کل نہیں پرسوں سنی جائے گی اور ضرور سنی جائے گی۔ انشاء اﷲ تعالیٰ۔ کیونکہ وہ آواز اپنے اندر حق رکھتی ہے اور حق کبھی دبایا نہیں جاسکتا۔ پس یہ ریزولیوشنز خدا کے فضل سے میرے دل میں ذرا بھی گھبراہٹ پیدا نہیں کرسکتے اور