گلدستہ سنت جلد نمبر 4 |
صلاحی ب |
|
تہجد کی رکعات نبی صلی اللہ علیہ و سلم کی وتر کی ترتیب عام طور سے یہ تھی کہ آپﷺ عام طور سے عشاء کے بعد وتر نہیں پڑھتے تھے، وتر کو تہجد کے لیے چھوڑ دیا کرتے تھے۔ اور تہجد کی رکعات کبھی 6 پڑھتے تو کبھی 8، اور کبھی 10 رکعات پڑھتے تھے۔ زیادہ راجح اور مستند روایات تو آٹھ رکعات کی ہیں ۔ ان آٹھ رکعات میں پہلی دو رکعتیں ہلکی پھلکی پڑھتے اور بقیہ چھ رکعات لمبی قراءت اور قیام والی ہوتی تھیں ۔ ہم لوگوں کی چار چھ رکعات 6,5 منٹ میں پوری ہوجاتی ہیں ، مگر نبی صلی اللہ علیہ و سلم کی چار رکعت کا مطلب آدھی پونی رات ہوا کرتی تھی، یا گھنٹوں ہوا کرتے تھے۔ ہم صرف تعداد کو مد نظر نہ رکھیں ، بلکہ Quality کو بھی چیک کریں کہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم کس قدر محبت اور اللہ کے تعلق کے ساتھ تہجد پڑھتے تھے۔مختلف روایات میں یہ بات بھی آئی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم کو جس وقت جیسا موقع میسر آتا اس لحاظ سے موقع ومحل کے مطابق رکعت میں کمی بیشی کرتے رہتے تھے۔ صحت و بیماری، سفر و حضر، جہاد میں اپنی مصروفیات کے مطابق تہجد پڑھتے تھے۔ اسی اعتبار سے تہجد کی تعداد اور رکعات میں فرق ہے۔تہجد کیسے شروع کریں ؟ہم لوگ ابتہجد کو کیسے شروع کریں ؟ سب سے پہلے تو یہ فکر دل میں لائیں کہ ہم نے تہجد پڑھنی ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اپنی زندگی میں اسے کچھ اہمیت دیں ۔ چوبیس گھنٹے کے معمولات میں اسے کچھ وقت دیں گے تو پھر تہجد نصیب ہوگی۔ اور ایک اہم بات یہ ہے کہ اپنے دن کے اوقات کو گناہوں سے پاک رکھنے کی کوشش کریں ۔ ایک اللہ والے تھے۔ بڑے عبادت گزار شخص تھے۔ ان سے کوئی گناہ سرزد ہوگیا۔ _