گلدستہ سنت جلد نمبر 4 |
صلاحی ب |
|
قناعت۔ یہ ایک کامیاب زندگی کے لیے بہت ضروری ہے، ورنہ وہ تاجر حضرات جن کے پاس قناعت نہ ہو، زندگی کے سکون سے محروم رہ جاتے ہیں ۔حضرت عبداللہ بن عمروi سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے ارشاد فرمایا: وہ شخص کامیاب ہوگیا جس نے اسلام قبول کیا، اور بقدرِ کفایت روزی دی گئی، اور اللہ تعالیٰ کے دیے ہوئے پر قناعت کی (راضی رہا)۔ (صحیح مسلم: باب في الکفاف والقناعۃ)کامیابی کن باتوں میں ہے؟ پہلی بات فرمائی کہ وہ شخص کامیاب ہے جو اسلام لے آیا۔ مسلمان ہے۔ دین پر عمل کرتا ہے۔ دوسری بات یہ ارشاد فرمائی کہ اس کو اتنی روزی دی گئی جو اس کی ضرور•تاجر کو یہ چیز مل گئی وہ دن اس کا اطمینان سے گزرے گا۔ اس کی زندگی اطمینان سے گزرے گی۔ ایک روایت میں ہے نبی کریمﷺ نے اِرشاد فرمایا: جب اللہ ربّ العزّت کسی بندے کے ساتھ بھلائی کا ارادہ فرماتے ہیں تو اس کے نفس کو غنی فرما دیتے ہیں اور اس کے دل کو متقی بنا دیتے ہیں ۔ (صحیح ابنِ حبان: رقم 6352)اس کے لیے ہم اللہ سے مانگا کریں : اے اللہ! آپ ہمارے ساتھ خیر کا اِرادہ فرما لیجیے۔ اللہ! ہم آپ کی تقسیم پر راضی ہیں ۔ اللہ! آپ نے ہمیں غریب بنایا ہم اس پر بھی راضی ہیں ۔ امیر بنایا اس پر بھی راضی ہیں ۔ اللہ! اولاد دی راضی ہیں ، نہیں دی تب بھی راضی ہیں ۔ ہر حال میں بندہ اللہ تعالیٰ سے راضی ہوجائے۔ ایسا بندہ اللہ تعالیٰ کو بہت پیارا ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کی زندگی میں برکتیں عطا فرماتے ہیں ۔ آج ہمارے جھگڑے اسی لیے زیادہ ہیں کہ اللہ کی عطا پہ راضی ہی کوئی نہیں ۔ اللہ کی رضا پر راضی ہوجائیں ۔امتِ محمدیہ کے بہترین افراد اس اُمت کے بہترین افراد کون ہیں ؟ نبی کریم ﷺ کی زبانی سن لیجیے! فرمایا کہ _