گلدستہ سنت جلد نمبر 4 |
صلاحی ب |
|
خوش قسمت اور بد قسمت کچھ ایسے بھی لوگ ہوتے ہیں جو اپنے منصوبے بناتے رہتے ہیں کہ مثلاً ہم نے ساری رات کرکٹ کھیلنی ہے، یا ساری رات میچ دیکھنا ہے، یا فلاں کوئی لہو ولعب والا کام کرنا ہے۔ مگر جب خاص تہائی رات کے بعد تہجد اور سحری کے قریب کا وقت آتا ہے تو یہ لوگ بھی سوجاتے ہیں ، بلکہ سُلا دیے جاتے ہیں ۔ کیوں کہ یہ وقت اللہ کے پیاروں اور اللہ کے محبوبین کے اُٹھنے اور اللہ تعالیٰ سے رازو نیاز کی باتیں کرنے کا ہوتا ہے۔ اور یہ وقت قبولیتِ دعا کا ہوتا ہے، تو رات بھر لہو ولعب میں مشغول لوگ سلا دیے جاتے ہیں ۔ کئی لوگوں کو اُٹھایا جاتا ہے اور کئی لوگوں کو سلایا جاتا ہے۔کوئی جماعت ایسی ہوتی ہے کہ اللہ پاک فرشتوں کو بھیجتے ہیں کہ جائو انہیں جا کر جگا دو، یہ سب دین کا کام کرنے والے ہیں ۔ اگر یہ اُٹھ گئے اور انہوں نے میری عبادت کرلی تب بھی میرے مقرّب ہیں ، اور اگر سوگئے تب بھی میرے مقرّب ہیں ۔معلوم ہوا کہ علماء کی نیند بھی عبادت ہوا کرتی ہے۔ یہ بات حدیث میں آتی ہے۔ اللہ پاک ہمیں تہجد کی پابندی کی توفیق عطا فرمائے۔جس کے دل میں تڑپ ہو کہ میں جاگوں اور اپنے رب کو منائوں اور رازو نیاز کی باتیں کروں تو ایسے بندہ کو چاہیے کہ وہ ضرور تہجد کی پابندی کرے، دعائیں کرے۔ بہت سے لوگ ہمارے پا س آتے ہیں کہ حضرت! دعا کریں کہ نوکری اچھی مل جائے، رشتہ اچھی جگہ ہوجائے، کاروبار چمک جائے، ہماری اولاد فرمانبردار بن جائے۔ کچھ آکر کہتے ہیں کہ حضرت! بیوی بڑی نافرمان ہے، دعا کردیجیے کہ بیوی فرمانبردار بن جائے۔ دنیا کے لیے تو بہت لوگ دعا کروانے آتے ہیں ، بہت تھوڑے ہیں جو آکر یہ کہتے ہوں کہ کوئی ایسا طریقہ بتا دیں کہ اللہ راضی ہوجائے، قیامت اور آخرت میری آسان _