گلدستہ سنت جلد نمبر 4 |
صلاحی ب |
|
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے ایک موقوف روایت میں منقول ہے کہ قیامت کے دن لوگ بھوکے اٹھیں گے جو پہلے بھوکے نہ تھے، پیاسے اٹھیں گے جو پہلے پیاسے نہ تھے، ننگے اٹھیں گے جو پہلے ننگے نہ تھے، تھکے ہوئے ہوں گے جو پہلے ایسے نہ تھے۔ پس جس نے اللہ تعالیٰ (کی رضا) کے لیے کسی کو کھانا کھلایا ہوگا اللہ تعالیٰ اسے کھلائیں گے، اللہ تعالیٰ کے لیے کسی کو پانی پلایا ہوگا اللہ تعالیٰ اسے پلائیں گے، اللہ تعالیٰ کے لیے کسی کو کپڑا پہنایا ہوگا اللہ تعالیٰ اسے پہنائیں گے، اللہ تعالیٰ کے لیے عمل کیا ہوگا اللہ تعالیٰ اس کے لیے کافی ہوجائیں گے، (دنیا میں ) اللہ تعالیٰ (کے دین) کی مدد کی ہوگی اللہ تعالیٰ اس (قیامت کے) دن اسے راحت عطا کریں گے۔ (الدّار الآخرة لعمر عبدالكافي: 21/9)کتنی بہترین خوبیاں ہیں ۔ کاش! ہمیں اس کی حقیقت سمجھ آجائے۔جمعہ کے دن سے نئے لباس کی ابتدا اگر کسی کو نیا کپڑا ملے یا نیا کپڑا بنائے تو کوشش یہ کرے کہ اُس کی ابتدا جمعہ والے دن سے کرے۔ مثلاً کپڑا منگل کو سلوایا تو اب دو تین دن رکھ لے۔ نیا کپڑا پہلی مرتبہ جب پہنے تو مستحب یہ ہے کہ جمعہ کے دن سے اُس کی ابتدا کرے۔ ساتھ میں ایک کام اور بھی کرلے۔ (شرح صحيح مسلم للامام نووی رحمہ اللہ تعالی : 14/38)کپڑے پہنتے وقت کی دعا حضرت معاذ بن انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبیﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جو کوئی نیا کپڑا پہنے تو پہلے اس کپڑا کا نام لے اور یہ دعا پڑھے:اَلْحَمْدُ للّٰہِ الَّذِيْ کَسَانِيْ ھٰذَا الثَّوْ بَ وَرَزَقَنِيْہِ مَنْ غَیْرِ حَوْلٍ مِنِّيْ وَلَا قُوَّۃٍ.(سنن أبي داود: رقم 4023)_