گلدستہ سنت جلد نمبر 4 |
صلاحی ب |
|
رات اور دن کے نوافل میں فرق ایک ہوتی ہے رات کی نماز، اور ایک ہوتی ہے دن کی نماز۔ آدمی چاشت، اِشراق اور اوّابین وغیرہ کے نفل پڑھتا ہے اور رات میں تہجد پڑھتا ہے تو دونوں میں فرق کیا ہے؟ اس بارے میں حدیث شریف سن لیجیے!حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہے کہ نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا: رات کی نماز کو دن کی نماز پر ایسی ہی فضیلت حاصل ہے جیسے خفیہ صدقہ وخیرات کو اعلانیہ صدقہ وخیرات پر ہے۔ (ترغیب: 28/2)مثال کے طور پر آپ نے کسی کی مدد کرنی ہے۔ خاموشی سے جیب سے نکالا اور اس کے ہاتھ میں ڈال دیا، کسی کو پتا نہیں لگا۔ یہ ایک درجہ ہے۔ اور ایک درجہ یہ ہے کہ آپ نے کسی کو بلایا اور صدقہ دیا اور سامنے کیمرے مین کو کہا کہ میری تصویر بنائیے۔ تو دونوں میں فرق ہے یا نہیں ؟ جس طرح ان دونوں صدقوں میں فرق ہے، اسی طرح قیام اللیل اور قیام النہار میں فرق ہے۔ رات کی تہجد کی نماز میں بہت برکت اور فضیلت ہے۔انبیائے سابقینf کی تہجد پہلے زمانے میں حضرات انبیائے کرامf بھی تہجد کی نماز پڑھا کرتے تھے۔ حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسولﷺ نے ارشاد فرمایا: سلیمان علیہ السلام کی والدہ نے حضرت سلیمان علیہ السلام سے فرمایا تھا: اے بیٹے! رات کو اتنا زیادہ مت سویا کرو، اس لیے کہ رات کو زیادہ سونے والے کو قیامت کے دن فقیر بنا دیا جائے گا۔ (سنن ابنِ ماجہ: 1332)رات کو زیادہ سونا انسان کو قیامت کے دن کنگال بنادے گا۔ صبح اگر دوکان کھولنے کا وقت ہے اور جس نے دکان کھولنی ہے وہ سو رہا ہو، تو گھر والے کیسے ناراض ہوتے ہیں کہ _