گلدستہ سنت جلد نمبر 4 |
صلاحی ب |
|
میں ہوں گے، یہاں تک کہ موتیوں کے گھوڑے حاضر کیے جائیں گے جن میں روح پھونک دی جائے گی، اور کہا جائے گا کہ ان سواریوں پر سوار ہوجائو جنت کے مقاما ت کی طرف جانا ہے ۔ یہ لوگ ان پر سوار ہوجائیں گے اور وہ گھوڑے اُڑتے ہوئے جائیں گے۔ لوگ ان کو دیکھیں گے تو ایک دوسرے سے پوچھیں گے کہ یہ کون ہیں جن پر اللہ ربّ العزّت کا اتنا کرم ہوگیا، اور ہمارے اور ان کے درجے کے درمیان اتنا فرق ہے کہ یہ لوگ اڑتے چلے جا رہے ہیں ۔ بتایا جائے گا کہ یہ لوگ تہجد پڑھنے والے ہیں ۔حسن بصری رحمہ اللہ تعالی فرماتے ہیں کہ تہجد پڑھنے والے جب تہجد کے لیے کھڑے ہوتے ہیں تو ان کی پیشانی کے بال سے آسمانوں تک نور کا ایک سلسلہ قائم ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ بھی فرماتے ہیں کہ تہجد پڑھنے والا جب تہجد پڑھ رہا ہوتا ہے تو اس کے مصلے سے لے کر آسمانوں تک فرشتے اس کو گھیر لیتے ہیں ۔ دیکھیے! تہجد پڑھنے سے اللہ تعالیٰ کی کتنی رحمتیں متوجہ ہوتی ہیں ۔تہجد پڑھنے کے لیے چند کام: اب تہجد پڑھنے کے لیے ہمیں چند کام سر انجام دینا پڑیں گے۔ ایک تو رات کا کھانا تھوڑا کم کھائیں ، اور اپنی نیند کا ایسا ٹائم ٹیبل سیٹ کیجیے کہ رات کو اُٹھنا آسان ہوجائے۔ گرمیوں میں قیلولہ کرلیں ۔ اصل چیز جو ضروری ہے وہ یہ کہ ہم اپنے آپ کو گناہوں سے بچائیں ۔ گناہوں کے عادی انسان کے لیے رات کو اُٹھنا بہت مشکل ہے۔ اور آخری عمل جو ہمارا تہجد کے وقت ہو وہ عمل استغفار کا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم تہجد پڑھیں ، اور فجر کی اذان سے دو تین منٹ پہلے استغفار میں مصروف ہو جائیں اور یہی ترتیب بنالیں ۔ تہجد کی اگر یہی ترتیب رکھیں گے تو اِن شاء اللہ اللہ ربّ العزّت اس سے ہماری زندگی _