گلدستہ سنت جلد نمبر 4 |
صلاحی ب |
|
اُٹھاتے رہیں گے، اس کے سائے سے لوگ فائدہ اُٹھاتے رہیں گے حتیٰ کہ ایسا موقع بھی آجائے کہ وہ درخت ختم ہوجائے اور اس کی لکڑی جلا دی جائے، استعمال میں آجائے، کسی کے کام آجائے پھر بھی درخت لگانے والے کو ثواب ملتا رہے گا۔ دیکھیے! ان امور میں شرط کیا لگائی؟ ظلم اور ناحق نہ ہو۔ ایسا نہ ہو کہ کسی کا حق مار کے کیا گیا ہو۔ پھر یہ ثواب نہیں ملے گا اور بات بدل جائے گی۔تقسیمِ رزق اور دین حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا: اللہ پاک نے تمہارے درمیان اخلاق کو ایسے ہی تقسیم فرمایا ہے جیسا کہ تمہارے درمیان رزق کو تقسیم کیا ہے۔ اللہ پاک دنیا اسے بھی دیتے ہیں جس سے محبت کرتے ہیں اور اُسے بھی دیتے ہیں جس سے محبت نہیں فرماتے، لیکن دین صرف اس کو دیتے ہیں جس سے اللہ پاک محبت فرماتے ہیں ۔ (مشکاۃ المصابیح: رقم 4994)اللہ تعالیٰ دنیا یاروں کو بھی دیتے ہیں غداروں کو بھی دیتے ہیں ، لیکن دین فقط پیاروں کو دیتے ہیں ۔ بس! اللہ پاک نے جسے دین دیا یہ دلیل ہے اس بات کی اللہ پاک اس سے محبت فرماتے ہیں ۔ یہ بالکل ہمارے مزاج کے برعکس بات ہے۔ ہم کیا سمجھتے ہیں کہ جسے خوب دنیا مل رہی ہے اللہ تعالیٰ اس سے راضی ہے اگرچہ اخلاق کیسے ہی ہوں ، معاملات کیسے ہی برے کیوں نہ ہوں ۔ اللہ تعالیٰ کو کون پسند ہے اور کون ناپسند ہے؟ اس کا فیصلہ ہم نہیں کر سکتے۔ یہ تو صادق ومصدوقﷺ ہی بتا سکتے ہیں ۔پریشانیوں کا بڑھنا ایک حدیث میں نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا: جس کا مال زیادہ ہوگا اس کا غم زیادہ ہوگا۔ _