گلدستہ سنت جلد نمبر 4 |
صلاحی ب |
|
نبی صلی اللہ علیہ و سلم کی شفاعت کا حق دار ہو گا۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے ایک مرتبہ نبی کریمﷺ سے پوچھا کہ اے اللہ کے نبی! مجھے وہ اعمال بتائیے کہ جس پر میں عمل کروں اور جنت میں بہ سہولت داخل ہوجائوں ۔ نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا کہ بھوکوں کو کھانا کھلائو، سلام کو عام کرو، رشتہ داریوں کو جوڑو یعنی ان کے ساتھ اچھا برتائو کرو، اور جس وقت لوگ سو رہے ہوں اس وقت تہجد کی نماز پڑھو، سلامتی کے ساتھ جنت میں داخل ہوجائو گے۔(ترغیب: صفحہ425) نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے چار طریقے بتائے ہیں جو بہت ہی آسان ہیں ۔ اس میں کوئی مشکل چیز نہیں ، بس ہمت اور ارادہ کرنے کی بات ہے:پہلی بات: بھوکوں کو کھانا کھلانا۔ ضروری نہیں کہ ہم بہت زیادہ لنگر ہی کریں ، بلکہ حسبِ توفیق ایک دو کو کھلا دیں ۔ کوئی خرچے کی بات نہیں ۔ گھر میں جو کھانا پکا ہو، اسی میں تھوڑا سا پانی ڈال دیں ، وہی لوگوں کو کھلا دیں ۔ جنت حاصل کرنا بہت آسان ہے۔ اگر سوچیں تو جہنم میں جانے کے لیے زیادہ مال خرچ کرنا پڑتا ہے، زیادہ تکلیفیں اُٹھانی پڑتی ہیں ، مگر جنت سستی ہے اور آسانی سے مل جاتی ہے۔دوسری بات: سلام کو عام کریں ۔ اس میں بھی کوئی خرچے والی بات نہیں ۔تیسری بات: رشتہ داروں کے ساتھ اچھا سلوک کرنا۔چوتھی بات: جس وقت لوگ سو رہے ہوں ، اس وقت تہجد کی نماز پڑھنا۔یہ چار اعمال آسانی سے کرنے سے انسان کو نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے جنت میں جانے کی بشارت سنائی ہے۔ تہجد پڑھنے والے قیامت کے دن بغیر حساب و کتاب جنت میں جائیں گے۔ پہلے تو سب لوگ مجھے یہ بتائیں کہ ہم میں سے کوئی ہے جو قیامت کے دن حساب وکتاب _