گلدستہ سنت جلد نمبر 4 |
صلاحی ب |
|
کسبِ حلال میں دو چیزوں کی رعایت کسبِ حلال میں دو چیزوں کی بہت زیادہ رعایت رکھنی چاہیے:(۱) حلال طریقے سے، سمجھ کر، علماء سے پوچھ کر وہ طریقے اختیار کیے جائیں جو حرام سے انسان کو بچائیں اور حلال تک محدود رکھیں ۔ حلال بہت واضح، کھلا اور وسیع ہے۔ کیوں کہ اللہ تعالیٰ کی رحمت بہت وسیع ہے۔ جب اللہ تعالیٰ نے اپنے بندہ کو کمانے کا کہا ہے تو یہ کیسے ممکن ہے کہ حلال ختم ہوجائے اور بندہ لاچار ہو کر حرام کمائے۔ ہاں ! اس کے لیے تھوڑا صبر کرنا پڑتا ہے۔ آزمائش سے گزرنا پڑتا ہے۔(۲) دوسری بات یہ ہے کہ رزقِ حلال کو حاصل کرنے میں اتنا مشغول نہ ہوجائے کہ اللہ کی یاد سے غافل ہوجائے۔ نماز کا وقت ہے تو نماز کی پروا نہیں ۔ سامنے نامحرم عورت آگئی اس کو دیکھنے میں لگ گیا۔ مال بیچنے کے لیے جھوٹ بول رہا ہے۔ حلال کمانے میں اللہ تعالیٰ کی یاد سے غافل نہیں ہونا چاہیے۔رزقِ حلال کے لیے کوشش کرنا سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ تعالیٰ کو پسند ہے کہ بندے پر حلال کمائی کی وجہ سے جو تھکن، پریشانی اور جو اُلجھنیں آتی ہیں ۔ اللہ تعالیٰ ان چیزوں کو دیکھنا چاہتے ہیں ۔ ایک حدیث شریف میں آتا ہے کہ انسان کے بہت سارے گناہ ایسے ہیں جو فقط رزقِ حلال کی کوشش میں پہنچنے والی تکلیف پر معاف ہو جاتے ہیں ۔ (مجمع الزوائد: باب شدّۃ البلاء)انسان رزقِ حلال کے لیے کوشش کرے۔ معاش کے لیے فکر کرے۔ اس فکر میں تھوڑی بہت جو پریشانی آتی ہے، اس کی وجہ سےبہت سارے گناہ معاف ہوتے _