گلدستہ سنت جلد نمبر 4 |
صلاحی ب |
|
خاوند کو دین کا علم نہیں ہوتا، اگر علم ہوتا بھی ہے تو عمل میں نہیں ہوتا۔ اسی طرح بیوی کی بھی تربیت نہیں ہوتی۔دینداروں میں بگاڑ کی وجہ بعض دین دار لوگوں میں بھی اگر خرابیاں پیدا ہوتی ہیں اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ وہ دیندان تو ہوتے ہیں ، لیکن دین دار نہیں ہوتے۔ یعنی دین کی معلومات تو ہوتی ہیں ، لیکن دین اندر اُترا ہوا نہیں ہوتا اس وجہ سے بھی پریشانیاں پیش آتی ہیں ۔ اللہ ربّ العزّت نے مردوں کو تاکید فرمائی، سفارش فرمائی ہے۔ قرآن مجید میں فرمایا: وَ عَاشِرُوْهُنَّ بِالْمَعْرُوْفِ (النّساء: 19)ترجمہ: ’’اور ان کے ساتھ بھلے انداز میں زندگی بسر کرو‘‘۔ نبی کریمﷺ نے فرمایا کہ دیکھو! یہ ٹیڑھی پسلی سے بنی ہے، سیدھا کرنے لگو گے تو ٹوٹ جائے گی۔ اور اگر چھوڑ دو گے تو وہ تو برابر ٹیڑھی رہے گی۔ (صحیح بخاری: رقم 4890)خوب بات سمجھائی کہ حکمت کے ساتھ زندگی گزارو۔ یہاں بیوی کی برائی کرنا مقصود نہیں ہے، فقط مردوں کو سمجھانا مقصود تھا کہ دیکھو! گزارا کرنا ہے حکمت کے ساتھ۔ تحمّل سے کام لینا ہے۔ تو اللہ تعالیٰ کی بھی سفارش ہے اور جنابِ رسول اللہﷺ کی بھی سفارش ہے۔بہترین مرد پھر نبی کریمﷺ نے بتایا کہ مردوں میں کون سے مرد بہترین ہیں ۔ ہم تو کہتے ہیں کہ ہم سارے ہی اچھے، بلکہ بہت اچھے ہیں ۔ یہ کیسے پتا چلے گا کہ ہم حقیقت میں اچھے ہیں ۔ صرف اپنے زُعم میں اچھا ہونا برا ہے۔ نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا: تم میں سے بہتر وہ ہے جو اپنے گھروالوں کے لیے بہتر ہے۔ اور میں خود اپنے گھروالوں کے لیے تم _